سونامی میں ہلاک ہونے والے بچوں کے خاندانوں نے کنڈرگارٹن پر 266.6 ملین ین ہرجانے کا مقدمہ کردیا

اخبار :
11 مارچ کے سونامی میں ہلاک ہوجانے والے چار بچوں کے سوگوار خاندانوں نے سیندائی میں 10 اگست کو ایک نیوز کانفرنس میں کہا۔ سوگوار خاندان کنڈرگارٹن پر بچوں کی ہلاکت کا مقدمہ دائر کریں گے۔ سیندائی: 11 مارچ کے سونامی میں مر جانے والے 4 بچوں کے سوگوار خاندانوں نے کنڈرگارٹن کے خلاف بچوں کی حفاظت سے غفلت برتنے کے الزام کے تحت مقدمہ دائر کروایا ہے جس میں 266.8 ملین ین ہرجانے کا مطالبہ کیا ہے۔
سیندائی ڈسٹرکٹ کورٹ میں 10 اگست کو یہ مقدمہ ہیوری کنڈرگارٹن، اشینوماکا، صوبہ میاگی کے خلاف دائر کیا گیا ہے۔
“میں چاہتا ہوں کہ واقعے کے بارے میں سچ عدالت میں سامنے آئے،” مرحوم بچوں میں سے ایک کے والد نے مقدمہ دائر کرنے والے دن نیوز کانفرنس میں رپورٹروں سے بات کرتے ہوئے کہا۔ “سچ دریافت کیے بغیر ایسے سانحات کو دوبارہ رونما ہونے سے روکنا ناممکن ہوگا”۔
مقدمے کے مطابق 11 مارچ کو 3 بجے سہ پہر کے قریب، یا عظیم مشرقی جاپان کے زلزلے سے 15 منٹ پہلے کنڈرگارٹن کے عملے نے بچوں کو گھر بھیجنے کے لیے دو بسوں پر سوار کروایا۔ ان میں سے ایک بس کو ساتھ پیچھے سے سونامی ٹکرایا اور اس کا رخ بندرگاہ طرف مڑنے کی وجہ سے بس الٹ گئی۔ اس کے بعد بس قریب ہی بھڑک اٹھنے والی آگ میں جل کر خاکستر ہوگئی اور اس میں سوار چار بچیاں اور ایک بچہ جن کی عمریں 5 سے 6 سال کے درمیان تھیں، جاں بحق ہوگئے۔ بس ڈرائیور ابھی تک گمشدہ ہے۔
مرنے والے بچوں کے سوگوار خاندانوں نے انکشاف کیا کہ، “بڑے سونامی کی وارننگ جاری ہونے کے باوجود، کنڈرگارٹن جو اونچے علاقے میں واقع تھا، نے انتظار نہیں کیا اور بچوں کو وہاں ٹھہرایا نہیں، اور ایسا نہ کرکے انھوں نے بچوں کی حفاظت کو مدنظر نہ رکھا۔ کنڈرگارٹن زلزلے کے بعد معلومات اکٹھی کرنے میں بھی ناکام رہا۔”
دوسری بس کنڈرگارٹن کی طرف واپس مڑ گئی تھی اور محفوظ رہی۔ کنڈرگارٹن کا کہنا ہے کہ وہ مقدمے کی تفصیلات کا مطالعہ کرنے کے بعد جواب دینے کی خواہش رکھتے ہیں۔

1 comment for “سونامی میں ہلاک ہونے والے بچوں کے خاندانوں نے کنڈرگارٹن پر 266.6 ملین ین ہرجانے کا مقدمہ کردیا

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.