یموری شمبن
ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان اور حزب اختلاف کی دو اہم جماعتوں کے مابین دو کلیدی قانون ساز بلوں پر ہونے والے معاہدوں نے ڈی جے پی کو وزیر اعظم کان ناؤتو کے جانشین کے انتخاب کے مرحلے پر لاکھڑا کیا ہے، جس کا امکان اگست کے آخر تک ہے۔
“وزیر اعظم کا عصا کسی جانشین کو سونپنے کا وقت قریب ہے،” ڈی پی جے کی ڈائٹ معاملات کی نگران کمیٹی کے چئیرمین آزومی جون نے منگل کو ڈائٹ بلڈنگ میں نامہ نگاروں کو بتایا۔
ازومی کی اس رائے نے ان کے خیالات کی عکاسی کی ہے کہ کان کو باضابطہ طور پر اس مہینے کے آخر تک استعفی دینے کا اعلان کردینا چاہیے۔
منگل کو ڈی پی جے، لبرل ڈیموکریٹک پارٹی اور نیو کومیٹو کے ساتھ ایک معاہدے پر متفق ہوئی تھی جس کے تحت حکومتی خسارے کو پورا کرنے والے بانڈ جاری کرنے کے بل اور قابل تجدید ذرائع توانائی کو فروغ دینے کے بل پاس کیے جائیں گے۔ سہ فریقی معاہدے کے بعد موجودہ مالی سال کے لیے دوسرا ضمنی بجٹ بھی منظور کیا گیا۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ اپنے استعفے کے لیے کان نے اس سے پہلے جو تین شرائط، یعنی اضافی بجٹ کی منظوری اور دو بلوں کا پاس کرنا، رکھی تھیں وہ پوری ہوگئی ہیں۔
ڈی پی جے کے سیکرٹری جنرل اوکادا کاتسویا نے منگل کو وزیراعظم کو اس معاہدے کی اطلاع دینے کے لیے ان کے دفتر کا دورہ کیا، اور کان اس بارے میں سن کر خوش ہوئے تھے، ذرائع نے بتایا۔
“میرا خیال ہے کہ آپ پر وقت خاصا کڑا تھا، لیکن آپ نے ایک اچھا کام کر دکھایا۔ یہ اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ ایل ڈی پی نے بھی اپنا حصہ ڈالا ہے،” کان نے اوکادا کو کہا۔
سہ فریقی معاہدے کے بعد ڈی پی جے اب 28 اگست کو پارٹی کی صدارت کے لیے ہونے والے انتخابات پر نظر جمائے ہوئے ہیں، ذرائع نے بتایا۔
ایسے پارٹی انتخابات عمومًا اتوار کو ہوتے ہیں۔ اگر یہ انتخابات 28 اگست کو انجام پائے تو ڈائٹ کے 31 اگست کو ختم ہونے والے موجودہ سیشن میں ہی نئے وزیر اعظم کا انتخاب ہوسکتا ہے۔
اگر ایوان نمائندگان جمعرات کو حکومتی بانڈ اور جمعے کو قابل تجدید توانائی کا بل پاس کردے تو 24 اگست تک یہ بل ایوان بالا سے بھی منظور ہوسکتے ہیں۔
حکومتی اور حزب اختلاف کی پارٹیوں میں توانائی کے بل کو آگے بڑھانے کے طریقے پر ہونے والے مذکرات کی وجہ سے یہ بل اگلے ہفتے کی ابتدا تک موخر بھی ہوسکتا ہے۔ کان کے باضابطہ استعفے کا اعلان جلد سے جلد بھی 25 اگست تک جاسکتا ہے، ذرائع نے بتایا۔
“تمام زیر التوا بل 26 (اگست) تک ممکنہ طور پر منظور کرلیے جائیں گے، اور ڈائٹ کے معاملات بھی تب تک صاف ہوجائیں گے،” ڈی پی جے کے ایک سینئیر اہلکار نے بتایا۔
دریں اثنا، ڈی پی جے کے ایک سینئیر ایوان بالا کے نمائندے نے کہا کہ کان کے باضابطہ اعلان میں کسی قسم کی جلدی نہیں ہے، چونکہ پارٹی میں انتخابات کا قدم بہ قدم عمل اور زیر توجہ آنے والے دوسرے عوامل وقت کا تقاضا کرتے ہیں۔
سینئر رکن نے کہا کہ کان کے باضابطہ اعلان کے لیے 31 اگست اور پارٹی انتخابات کے لیے 4 ستمبر کے دن کا ٹائم ٹیبل بھی زیرغور ہے۔
کان کی طرف سے استعفی دینے کی خواہش اس وقت اچانک سامنے آئی تھی جب ڈی پی جے کے ایوان زیریں کے نمائندگان 2 جون کو کان کی کابینہ کے خلاف ایوان زیریں میں تحریک عدم اعتماد پر ہونے والی رائے شماری سے پہلے ایک میٹنگ میں شریک تھے۔ منگل کے معاہدے نے کان کو ان کا وعدہ نبھانے کی منزل سے ایک قدم اور قریب کردیا ہے، کچھ مبصرین نے کہا۔
1 comment for “ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان کے صدارتی انتخابات اس ماہ ممکن”