حکومت کی طرف سے جوہری راکھ سے نپٹنے کے منصوبے کا اجرا

اخبار :وزارت ماحولیات نے ایک منصوبے کا مسودہ تیار کیا ہے جس کے ذریعے آٹھ ہزار بیکرل فی کلوگرام سے زیادہ تابکار سیزیم والے بھسم شدہ تابکار ملبے اور کیچڑ کی راکھ کو محتاط طور پر منظم انداز میں دفن کیا جائے گا تاکہ ان حتمی نکاسی کی جگہوں سے اس کا اخراج ممکن نہ ہوسکے۔
وزارت نے یہ مسودہ اپنی ایڈوائزری باڈی، بحران سے متعلق فضلے کے تحفظ کی جانچ کی کمیٹی، کو جمع کروایا۔ وزارت باضابطہ طور پر اگست کے آخر تک اپنی پالیسی کا فیصلہ کرے گی کہ تابکار راکھ کو کیسے ٹھکانے لگایا جائے۔
جون میں وزارت نے اعلان کیا تھا کہ وہ آٹھ ہزار بیکرل فی کلوگرام سے کم لیول کے تابکار سیزیم والی راکھ کو دفن کرنے کی اجازت دے دے گی۔ اس وقت وزارت نے سفارش کی تھی کہ اس لیول سے زیادہ تابکاری والی راکھ کو عارضی طور پر ذخیرہ کرلیا جائے۔
آٹھ ہزار بیکرل سے زیادہ تابکاری والی راکھ کے بارے میں بدھ کو جاری کردہ اس مسودے کا کہنا ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ آلودہ راکھ بارش یا زیرزمین پانی کے ساتھ مکس نہ ہونے پائے۔
مسودے نے کئی ایک تجاویز پیش کی ہیں، جیسے ٹھکانے لگانے کے لیے ایسی جگہیں منتخب کی جائیں جن پر چھت ہو تاکہ راکھ بارش کے پانی سے بچے، وہاں ڈرینیج ٹریٹمنٹ نظام ہو تاکہ زیرزمین پانی کو آلودگی سے بچایا جاسکے، راکھ کو انتہائی پائیدار برتنوں میں محفوظ کیا جائے یا اسے سیمنٹ استعمال کرکے ٹھوس بنا دیا جائے۔
ایک لاکھ بیکرل سے زیادہ تابکاری والی راکھ کے لیے مسودے نے زور دیا کہ راکھ کے لیے الگ تھلگ ٹھکانے لگانے کی جگہیں استعمال کی جائیں جیسے بھاری زہریلی دھاتوں کے لیے کیا جاتا ہے۔
وزارت کو اس بات کی توقع نہیں تھی کہ آٹھ ہزار بیکرل سے زیادہ تابکاری والی راکھ فوکوشیما صوبے سے باہر موجود ہوگی۔
تاہم، جون کے آخر میں آٹھ ہزار بیکرل فی کلوگرام سے زیادہ تابکار سیزیم والی راکھ ٹوکیو، چیبا اور دوسرے صوبوں کے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس میں پائی گئی تھی۔

1 comment for “حکومت کی طرف سے جوہری راکھ سے نپٹنے کے منصوبے کا اجرا

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.