چار سالوں میں پہلی بار خوراک کی خودانحصاری کی شرح 40 فیصد سے نیچے آگئی

 اخبار :حرارے (کلوری) لینے کے لحاظ سے جاپان کی خوراک کی خودانحصاری کی شرح مالی سال 2010 میں 39 فیصد تک گر گئی ہے، جو پچھلے سال کی نسبت ایک فیصد کم ہے، اور چار سالوں میں 40 فیصد کی شرح سے پہلی بار کم ہوئی ہے، وزارت زراعت نے جمعرات کو کہا۔
وزارت زراعت، جنگلات و فشریز نے اس کمی کا ذمہ دار گندم اور چقندر سے بننے والی شکر کی کم گھریلو پیداوار کو ٹھہرایا۔ یہ شرح مسلسل دوسرے سال کم ہوئی ہے۔
اگرچہ حکومت 2020 تک اس شرح کو 50 فیصد تک بڑھانے کی فکر میں ہے، تاہم تازہ ترین ڈیٹا ظاہر کرتا ہے کہ جاپان کو اس منزل کے حصول کے لیے بڑھتی ہوئی دشواریوں کا سامنا ہے۔
وزارت زراعت کے اندازوں کے مطابق صنعتی ممالک میں جاپان کی خوراک کی خود انحصاری کی شرح کم ترین شرحوں میں سے ایک ہے۔
قدر کے حساب سے خودانحصاری کی شرح ایک پوائنٹ گر کر 69 فیصد ہوگئی، جو دو سالوں میں پہلی مرتبہ ہونے والی کمی ہے، وزارت نے بتایا۔ اس کمی کی بڑی وجہ گرما میں بڑھتی ہوئی گرمی کی لہر سے متاثر ہونے والی دودھ کی پیدوار ہے۔
خوراک کی خود انحصاری کی شرح سے مراد مقامی طور پر استعمال کی جانے والی خوراک کی نسبت ہے جو مقامی طور پر ہی پیدا بھی کی گئی ہو۔
جاپان کی خودانحصاری کی شرح مالی سال 1965 میں 73 فیصد تک تھی تاہم اس کے بعد سے یہ چاول کی کھپت میں کمی کے ساتھ ساتھ، کمی کی جانب گامزن رہی ہے اور 1990 کے عشرے کے وسط سے 40 فیصد کے لگ بھگ رہی ہے۔

1 comment for “چار سالوں میں پہلی بار خوراک کی خودانحصاری کی شرح 40 فیصد سے نیچے آگئی

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.