ناگویا
توکائی ٹیلی وژن کارپوریشن نے تابکار چاولوں کے مذاق سے بننے والے اسکینڈل کے سلسلے میں وضاحت کی ہے جو ان کے ایک پروگرام “پیکن ٹیلیوژن” پر 4 اگست کو ظاہر ہوا تھا۔ پروگرام میں ایک سیگمنٹ رکھا گیا تھا جس میں ایک مہمان نے ایواتی صوبے میں اگائے گئے چاول جیتے۔ انعام دینے کے ساتھ ہی سکرین پر قریبًا 23 سیکنڈ کے لیے ایک پیغام نمودار ہوا کہ “خبردار، چاول تابکار بھی ہوسکتے ہیں”، جس نے ناظرین کے ساتھ ساتھ ایواتی صوبے کے چاول کے کسانوں کی بھی چیخیں نکلوا دیں۔
چونکہ شو نشر کیا جاچکا تھا، اس لیے خیال ہے کہ اس کے 20 اسپانسرز میں سے پانچ نے تعاون سے ہاتھ کھینچ لیا ہے، جبکہ 12 نے درخواست کی ہے کہ ان کے اشتہارات شو چلنے کے دوران نہ دکھائے جائیں۔ توکائی ٹی وی کے ایک ترجمان نے کہا کہ شو کو چار سے گیارہ اگست کے دوران فون اور ای میل کے ذریعے 15000 شکایات موصول ہوئی ہیں۔
دریں اثنا، کمپنی کے صدر آسانو سیکیا نے جمعرات کو ایک نیوز کانفرنس منعقد کی اور اعلان کیا کہ اس مذاق، جو ان کے خیال میں بھی نامناسب تھا، کی وجہ سے شو کو بند کردیا جائے گا۔
نیٹ ورک نے بعد میں جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا تھا کہ “پیکن ٹیلیوژن” کا ڈائریکٹر اس واقعے کے بعد پانچ دنوں کے لیے معطل کردیا گیا تھا، جبکہ آسانو اگلے تین ماہ تک اپنی تنخواہ میں پچاس فیصد کٹوتی وصول کریں گے۔ پروگرام کی تیاری میں ملوث آٹھ دوسرے عملے کے ارکان کے خلاف بھی ضابطے کی کاروائی کی جائے گی، توکائی نے کہا۔
1 comment for “تابکار چاولوں کے بارے میں مذاق نے توکائی ٹیلی وژن کو مشکل میں ڈال دیا”