جاپان کی جی ڈی پی اپریل سے جون کی سہ ماہی میں 1.3 فیصد سکڑ گئی

اخبار : مارچ کے بڑے زلزلے اور سونامی، جس نے جاپان کے شمالی ساحلی علاقوں کے بڑے حصے کو نقصان پہنچایا تھا، کے سست کردینے والے اثر کی وجہ سے جاپان کی معیشت اپریل سے جون کی سہہ ماہی میں سکڑ گئی، حکومت نے پیر کو بتایا۔

حقیقی گراس ڈومیسٹک پراڈکٹ، جو کہ ملک کی مقامی مصنوعات اور خدمات کی مجموعی قدر کا پیمانہ ہے، سالانہ شرح کے حساب سے اس سہ ماہی میں 1.3 فیصد کم ہوگئی، کابینہ کے دفتر نے کہا۔

یہ نتیجہ دنیا کی تیسری بڑی معیشت کے لیے تیسری مسلسل سہہ ماہی میں سکڑاؤ کا غماز ہے۔

11 مارچ کے زلزلے و سونامی نے 23000 لوگوں کو ہلاک یا گمشدہ کردیا، اور جاپان کے شمالی ساحلی علاقوں کے بڑے حصے کو ملیا میٹ کردیا تھا۔ اس آفت نے علاقے میں بہت سے کارخانوں کا نقصان پہنچا کر پورے ملک میں مینوفکچررز بشمول کار ساز اداروں کے لیے پرزوں اور اجزا کی سنگین کمی پیدا کی۔

اس بحران نے ایک ایٹمی بجلی گھر کو بھی تباہ کردیا اور بجلی کی وسیع پیمانے پر کمی پیدا کرکے کاروباروں اور گھروں کے لیے سنگین درد سر پیدا کیا۔ تابکاری کے خوف نے ہزاروں رہائشیوں کو اپنے گھروں سے نکلنے پر مجبور کردیا۔

حالیہ سہ ماہی کا عدد پچھلی سہہ ماہی سے تقابل کی صورت میں 0.3 فیصد کمی کا نتیجہ نکالتا ہے، کابینہ کے دفتر نے کہا۔

صارفین کا خرچ جو جی ڈی پی کا 60 فیصد بناتا ہے، 0.1 فیصد گر گیا۔ کمپنیوں کی طرف سے کیپیٹل سرمایہ کاری پچھلی سہ ماہی کی نسبت 0.2 فیصد زیادہ رہی۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.