ٹوکیو میں آدمی زلزلہ زدگان کے لیے ہوٹل میں مفت رہائش کے نظام کا ناجائز فائدہ اٹھانے پر زیر حراست

19 اگست کو پولیس نے ایک 35 سالہ شخص کو 11 مارچ کے عظیم زلزلے و سونامی کے متاثر کا بہروپ بدل کر حکومت کے ایک امدادی پروگرام کا ناجائز فائدہ اٹھانے کے الزام میں گرفتار کیا ہے، اس پروگرام کے تحت ٹوکیو کے ہوٹل میں ایک ماہ مفت رہائش رکھی جاسکتی ہے۔

35 سالہ اینویو ریوجی نیشتوکیو، ٹوکیو سے ایک بےروزگار شخص ہے جسے فراڈ کے شک کے تحت گرفتار کیا گیا، ٹوکیو وانگن پولیس اسٹیشن نے بتایا۔ اس نے مبینہ طور پر الزام کی تردید کی ہے، تاہم پولیس کو شبہ ہے کہ اس آدمی نے سرکاری ملازمین کے لیے ٹوکیو میں مختص کمروں کا بھی ناجائز فائدہ اٹھایا ہے اور انھیں کرائے پر دے کر پیسے کمائے ہیں۔

پولیس نے کہا ہے کہ ٹوکیو کی شہری حکومت کی جانب سے چیودا وارڈ میں زلزلہ زدگان کے لیے منعقعد کی جانے والی ایک مشاورتی نشست میں اینویو نے مفت رہائش کے لیے درخواست دی، جس میں اس نے پولیس کو بتایا کہ وہ شیموگو، صوبہ فوکوشیما میں 11 مارچ کی آفات کا شکار ہوا تھا، اور اپنے، اپنے سسر اور اپنی غیرروایتی بیوی کے لیے رہائش کا چاہتا ہے۔ وہ مبینہ طور پر ٹوکیو کے چوؤ وارڈ کے ہوٹل میں 2 جولائی سے 31 جولائی تک رہائش پذیر رہا اور چون لاکھ ین کے رہائشی بل کی ادائیگی سے مستثنی قرار پایا۔

ٹوکیو وانگن پولیس اسٹیشن کے مطابق اینویو نے سرکاری ملازمین کے اپارٹمنٹس میں کمروں کے لیے بھی درخواست دی۔ اس کو دو کمرے الاٹ کیے گئے تھے جن میں سے ایک اس نے انٹرنیٹ کے ذریعے کرائے پر چڑھا دیا۔ ایک خاتون اس میں آکر رہنے لگی جس نے اسے کرائے اور دوسرے کمیشن کی مد میں ایک لاکھ ین سے زیادہ ادا کیے۔ یہ اگست میں اس وقت پکڑا گیا جب اس کے اور خاتون کے مابین کمرے کے معاہدے اور دوسرے معاملات پر جھگڑا پیدا ہوا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.