چینی کشتیوں سین کاکس(جاپان) کے پانیوں میں مداخلت

اخبار:
دو چینی مچھلیاں پکڑنے والی گشتی کشتیاں بدھ کی صبح سین کاکس جزائر کے نزدیک مشرقی بحر چین میں جاپانی کے علاقائی پانیوں میں کچھ دیر کے لیے داخل ہو گئیں، جاپانی کوسٹ گارڈ نے بتایا۔

جے سی گی نے کہا کہ ایک سال میں یہ ساتواں موقع تھا کہ چینی جہازوں نے جزیروں تک رسائی حاصل کی، لیکن یہ پہلی بار تھا کہ وہ جاپان کے علاقائی پانیوں میں داخل ہوئیں۔

چینی حکومت کے جہازوں کی آخری مداخلت 8 دسمبر 2008 کو دو چینی میری ٹائم تحقیقی جہازوں کی طرف سے ہوئی تھی۔

جے سی جی کے مطابق ان کی ایک گشتی کشتی نے دو جہازوں، یوزینگ 201 اور یوزینگ 31001 کو صبح سوا چھ کے لگ بھگ کوباجیما جزیرے کے شمال، شمال مشرق میں 30 کلومیٹر دور جہاز رانی کرتے ہوئے دیکھا۔

یوزینگ 201 جاپان کے علاقائی پانیوں میں 6:36 پر داخل ہوا جبکہ یوزینگ 31001 6:44 پر۔

دونوں جہاز لگ بھگ سوا سات بجے پانیوں سے نکل گئے لیکن قریباً بیس منٹ کے بعد یوزینگ 201 دوبارہ علاقائی پانیوں میں سات منٹ کے لیے داخل ہوا۔

انتظامی نائب وزیر خارجہ ساسائی کینی چیرو نے بدھ کی صبح چین کے جاپان کے لیے سفیر چینگ یانگ ہُوا کو وزارت خارجہ طلب کرکے مداخلت پر احتجاج کیا۔

ساسائی نے چینگ کو بتایا، “اسے عالمی قوانین کے تحت جائز معصوم راستہ نہیں سمجھا جاسکتا”، اور مطالبہ کیا کہ بیجنگ ایسے کسی واقعے کی تکرار سے بچنے کے لیے اقدامات کرے۔

تاہم چینی سفیر نے بیجنگ کے اس دعوے کو دوہرایا کہ سن کاکس جزائر چینی علاقے کا حصہ ہیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.