اخبار:
سابقہ وزیر خارجہ مائی ہارا سیجی جو وزیر اعظم کان ناؤتو کی جگہ لینے والے ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان کی صدارت کے پانچ امیدواروں میں سے ایک ہیں، نے سیاسی چندے کے اسکینڈل کے بارے میں وضاحت کے لیے ہفتے کو ایک نیوز کانفریس منعقد کی۔ اسکینڈل کی وجہ سے انہیں مارچ میں عہدہ چھوڑنا پڑا تھا۔
مائی ہارا نے نسلاً کوریائی باشندوں بشمول ایک ریستوران مالک اور اپنے بچپن کے ایک دوست سے 2005 سے 10 کے مابین پانچ مواقع پر 590،000 بطور چندہ لینےکے اعتراف کے بعد کان کی کابینہ سے استعفی دے دیا تھا، جو کہ پولیٹیکل فنڈز کنٹرول لاء کے تحت ممنوع ہے۔
مائی ہارا نے کہا کہ چندہ واپس کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ چندہ دہندگان جاپان میں جاپانی ناموں کے ساتھ عشروں سے رہ رہے ہیں اور ان کے معاونین جو چندے کے انتظام سے متعلق تھے، کے پاس جاننے کا کوئی ذریعہ نہیں تھا کہ وہ غیرملکی شہریت کے حامل ہیں۔
1 comment for “مائے ہارا کا کہنا ہے کہ انہوں نے سال 2005تا2010 میں غیرملکیوں سے 590,000 ین حاصل کیے”