اخبار:
جمعرات کو مظاہرین نے ڈولفن کے سالانہ شکار کو ظالمانہ لت قرار دیتے ہوئے پوری دنیا میں جاپانی سفارت خانوں کے باہر مظاہرے کیے تاکہ ڈولفن کا شکار ختم کیا جاسکے۔
واشنگٹن میں قریباً دو درجن مظاہرین سفارت خانے کے باہر چلتی ٹریفک میں کتبے اٹھائے کھڑے رہے جن پر لکھا تھا، “ڈولفن جینا چاہتی ہیں”۔
ایکٹیوسٹ کیری شا نے اپنے جسم کے ساتھ ایک سکرین چپکائی ہوئی تھی جس میں آسکر ایوارڈ یافتہ ڈاکیومنٹری فلم “دی کوو”، جو اس شکار پر روشنی ڈالتی ہے، کا ایک منظر نمایاں تھا۔
کیٹٰ آرتھ جو حقوق کے گروپ پیپل فار ایتھیکل ٹریٹمنٹ آف اینیمل کے منتظم ہیں، نے کہا کہ ڈولفن کے شکار کا جزوی مقصد منافع کا حصول ہے چونکہ جانوروں کو پوری دنیا میں فروخت کیا جاتا ہے تاکہ وہ ایکوریم میں مختلف کرتب دکھا سکیں۔
“یہ سب جاری رکھنے کے لیے یہ بہت بڑا محرک ہے، چونکہ یہ بہت منافع بخش ہے۔ اور لوگ ڈولفن کا تماشا دیکھنے نہ جا کر یا سفارت خانے سے رابطہ کر کے اس کے بارے میں کچھ کر سکتے ہیں،” انہوں نے کہا۔
ساتھی ایکٹیوسٹ ٹیلر میسن نے کہا کہ بہت سے جاپانی مغربی قصبے تاجی میں ہونے والے ڈولفن کے شکار سے لاعلم ہیں، جو اپنی میڈیا کوریج روکنے کے لیے انتہائی اقدامات کرتا ہے۔
“خاموشی کے اس چکر کو توڑنے کا اہم ذریعہ ایسے واقعات اور مباحثہ ہے، تاکہ نہ صرف جاپان بلکہ امریکہ اور دوسرے ممالک میں بھی یہ پیغام پہنچایا جا سکے کہ ڈولفن کو تماشا کرتے دیکھنا اور ان کی تربیت کرنا ٹھیک نہیں ہے،” میسن نے کہا۔
اسی قسم کے مظاہرے پورے امریکہ اور دنیا کے دوسرے شہروں بشمول لندن، روم، سٹاک ہوم اور منیلا میں ہوئے۔
ہر سال تاجی کے مچھیرے 2000 ڈولفنوں کو ایک الگ کھاڑی میں ہانک کر اکٹھا کرتے ہیں، ان میں سے چند درجن کو ایکوریم اور میرین پارکس میں فروخت کے لیے منتخب کرتے ہیں، اور باقیوں کو گوشت کے حصول کے لیے زخم لگا لگا کر مار دیتے ہیں یہاں تک کے پانی سرخ ہوجاتا ہے۔
قصبے کے مچھیرے اس شکار کا دفاع ثقافتی روایت کے طور پر کرتے ہیں اور “دی کووو” کی جاپان میں نمائش کے وقت اسے دائیں بازوں کے ایکٹیوسٹوں کے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
“دی کووو” نے رک اوبیری کی کمنٹری میں اس شکار کی ایک نایاب منظر کشی حاصل کر لی۔ رِک 1960 کے امریکی شو “فلپر” کے ڈولفن ٹرینر ہیں اور تب سے سمجھدار مخلوقات کو قید کرنے کے خلاف مہم چلاتے ہیں۔
اوبیری نے یکم ستمبر کو عالمگیر “جاپان کا یوم ڈولفن مناؤ” کا اعلان کیا، جو کہ تاجی کے شکار کے موسم کا عمومی نکتہ آغاز بھی ہے۔ تاہم انہوں نے ایکٹیوسٹوں کو اپنا پیغام مثبت رکھنے کو کہا تا کہ جاپان کو 11 مارچ کے زلزلے و سونامی کے بعد برگشتگی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
1 comment for “جاپان کے ڈولفن کے شکار کے خلاف بین الاقوامی مظاہرے ہوئے”