چین کو عالمی قوانین کے تحت ایمانداری سے کھیلنا چاہیے: گیمبا

جاپان کے نئے وزیر خارجہ نے پیر کو کہا کہ عالمی برادری کو چین کو ترغیب دینی چاہیے کہ وہ عالمی قوانین کا خیال رکھے اور خطرہ بننے کی بجائے ایمانداری سے چلے۔

کوئی چیرو گیمبا نے کہا کہ ایشیا پیسیفک کا علاقہ ترقی کا مرکز ہے لیکن غیراستحکام پذیری کا ذریعہ بھی ہے۔ ٹوکیو نے چین کے بڑھتے فوجی پھیلاؤ اور علاقائی تنازعات پر جارحانہ انداز پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

دونوں ایشیائی فریقین کے مابین تعلقات پچھلے ستمبر میں اس وقت کم ترین سطح تک گر گئے جب پچھلے ستمبر میں ایک چینی فشنگ ٹرالر جاپان کے زیر انتظام جزائر کے قریب جاپانی گشتی کشتی سے ٹکرا گیا، مشرقی چینی سمندر کے ان جزائر پر دونوں ممالک کا دعوی ہے۔ گیمبا نے تسلیم کیا کہ جاپان کے جنوب مغربی پانی مزید غیرمستحکم ہوگئے ہیں۔

“چین نے جاپان کو جی ڈی پی کی مد میں جا لیا ہے اور اپنی خود اعتمادی بڑھا رہا ہے۔ چین کو ایک خطرہ بننے سے روکنے کے لیے، جاپان اور باقی کی دنیا کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ چین مروج قوانین اور اصولوں کے تحت ایمانداری سے کھیلے،” گیمبا نے کہا۔

فوجی طاقت اور جارحانہ پن میں بڑھنے کے ساتھ ساتھ بیجنگ کسی کو دھمکانے یا خطے پر تسلط جمانے سے انکار کرتا ہے اور ایسی قیاس آرائیوں کو “سرد جنگ کی سوچ” قرار دیتا ہے۔

جاپان کے کم عمر ترین وزیر خاجہ 47 سالہ گیمبا نے پچھلے جمعے نئے وزیر اعظم یوشیکو نوڈا کی کابینہ کا حصہ بن کر دفتر سنبھالا تھا۔

انہوں نے کہا کہ جاپان اور چین کے مابین تعلقات انتہائی اہم ہیں اور انہیں اچھے ہمسائے ہونا چاہیے۔ انہوں نے باہمی سودمند اسٹریٹیجک شراکت کے ذریعے “سب کے لیے جیت” کی صورت حال حاصل کرنے کے عزم کا عہد کیا۔

جاپان کو چین کے ساتھ کاروبار کو محور رکھ کر تعلقات قائم کرنے چاہیں جبکہ ساتھ ہی اسے امریکہ کےساتھ سیکیورٹی اتحاد کو اپنی سفارت کاری کی بنیاد رکھنا چاہیے، انہوں نے کہا۔

گیمبا نے کہا کہ جاپان کو معاشی طور پر نمو حاصل کرنے کے لیے تیز رفتار ٹرینوں، تحفظ اور ماحولیات کے شعبوں میں ٹیکنالوجی کی برآمد کرنے کی کوشش کرنی چاہیے، اگرچہ اس کے آبادی کم ہو رہی ہے اور شرح پیدائش کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ تباہ حال فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر کے بحران اور اس کے نتیجے میں ایٹمی توانائی پر انحصار ختم کرنے کی آوازوں کے باوجود جاپان کو ایٹمی توانائی کو چھوڑنا نہیں چاہیے اور نہ ہی ایٹمی بجلی گھروں کی برآمد بند کرنی چاہیے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے حادثے پر تفتیش ہو رہی ہے، ویتنام، ترکی اور اردن جیسے ممالک کے ساتھ ملتوی شدہ ایٹمی معاہدوں پر احتیاط سے نظر ثانی کی جانی چاہیے۔

1 comment for “چین کو عالمی قوانین کے تحت ایمانداری سے کھیلنا چاہیے: گیمبا

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.