اخبار:
ایٹمی بحران کے بعد جاپان نئی صاف توانائی کی ٹیکنالوجیز کو تیار کرے گا اور فروغ دے گا، وزیر خارجہ کوئی چیرو گیمبا نے پیر کو کہا۔
“ہمارے پاس بلٹ ٹرینیں اور پانی ہے۔ اب سے ماحول دوست توانائی ہی ہوگی،” گیمبا نے ایٹمی توانائی سے پڑے ہٹنے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا، ملک یہ توانائی پہلے برآمد کرتا رہا ہے۔
وزیر جن کا حلقہ انتخاب فوکوشیما جاری ایٹمی بحران کا مرکز ہے نے کہا کہ نئی چیزوں میں اپنی مثال آپ شمسی بیٹریاں شامل ہوں گی جو مستقبل میں ایٹمی بجلی گھروں کی جگہ لے لیں گی۔
“میں پریقین ہوں کہ یہ جاپان کا مضبوط شعبہ ہوگا۔ ہم اس کو معاشی سفارت کاری کے ذریعے فروغ دیں گے،” انہوں نے کہا۔
وزیر اعظم یوشیکو نوڈا نے کہا ہے کہ بحران کے بعد نئے ایٹمی بجلی گھر تعمیر کرنا “مشکل” ہوگا تاہم بند پڑے بجلی گھر اگر محفوظ خیال کیے گئے تو چلائے جا سکتے ہیں۔
مارچ کے زلزلے کی متلاطم موجوں نے فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر کے بیک اپ کولنگ سسٹم کو تباہ کر دیا تھا، جو ری ایکٹروں کے پگھلاؤ، دھماکوں اور ماحول میں تابکاری کے اخراج پر منتج ہوا۔
جاپان ایٹمی بجلی گھر دوبارہ چلانے سے پہلے آئی اے ای اے کے مشورے کا طلبگار
11 مارچ کے زلزے و سونامی کی آفت کے بعد احتیاطی طور پر بند کیے ہوئے ایٹمی بجلی گھروں کو دوبارہ چلانے سے پہلے جاپان اقوام متحدہ کی ایٹمی نگران ادارے سے مشورے کا خواہاں ہے۔
نئے وزیر صنعت یوشیو ہاچیرو نے کہا کہ وہ عالمی ایٹمی توانائی کی ایجنسی (آئی اے ای اے) سے چاہتے ہیں کہ وہ بجلی گھروں کے حفاظی معیار کی جانچ کرے اور انہوں نے امید ظاہر کی کہ انہیں جلد از جلد پھر سے چلا لیا جائے گا۔
اس وقت جاپان کے 54 میں سے 35 ایٹمی بجلی گھر زلزلے یا مرمت کی وجہ سے بند پڑے ہیں۔