نودا کا بحران زدہ فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کا دورہ

اخبار:

فوکوشیما: وزیر اعظم یوشیکو نوڈا نے ایک ہفتہ پہلے اپنا دفتر سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ جمعرات کو فوکوشیما کا دورہ کیا اور ایٹمی بحران سے نمٹنے والے سینکڑوں کارکنوں کو خراج تحسین پیش کیا۔

نوڈا نے ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی کے مفلوج فوکوشیما ڈائچی پاور پلانٹ کا معائنہ کیا اور قریباً 200 کارکنوں سے بات چیت کی۔ انہوں نے ان سے بات چیت کے دوران انہی باتوں کو دوہرایا جو انہوں نے جمعے کو وزیر اعظم بننے کے بعد پہلی نیوز کانفرنس میں کہی تھیں۔ “فوکوشیما کے احیا کے بغیر جاپان کا احیا ممکن نہیں۔ ساری دنیا اس بحران کو قابو کیے جانے کے انتظار میں ہے۔ یہ جاپان کو درپیش سب سے بڑا چیلنج ہے۔”

نوڈا فوکوشیما کے گورنر یوہی ساتو سے بھی ملے اور ان سے معذرت کی کہ حکومت ایٹمی بحران پر قابو پانے کے لیے مزید کچھ نہ کر سکی۔ ملاقات کے آغاز میں نوڈا زیادہ جھکے اور ساتو کے بیٹھنے تک کھڑے رہے۔ انہوں نے ساتو سے کہا کہ صورت حال کا بذات خود مشاہدہ کرنے کے بعد انہیں صوبے پر موجود بھاری وزن کا احساس ہوا ہے اور یہ کہ حکومتی ذمہ داری کیا ہے۔

صبح کے وقت نوڈا جے ویلج سپورٹس مرکز پر گئے جو ہزاروں ہنگامی امدادی کارکنان کے لیے عارضی بیس کیمپ بن گیا ہے جنہوں نے قریباً چھ ماہ سے چرنوبل کے بعد دنیا کے بدترین ایٹمی بحران کو مستحکم کرنے کی کوششوں میں گزار دئیے ہیں۔

“حادثہ ہونے سے لے کر اب تک آپ تمام کارکنان نے جاپانی عوام کے لیے پہلی صف میں کھڑے ہو کر کام کیا ہے۔ میں اپنے دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں،” نوڈا نے کہا، جی جی پریس کے مطابق وہ سینکڑوں کارکنوں کے سامنے جھک گئے۔

انہوں نے اس علاقے میں تعینات فوجیوں کی بھی تعریف کی، اور کہا کہ انہوں نے “بنا تھکے” جاپان کے فائدے کے لیے کام کیا ہے۔ “میں اپنے دل کی گہرائیوں سے فخر محسوس کرتا ہوں کہ میں سیلف ڈیفنس فورس کا سالار اعلی ہوں،” انہوں نے کہا۔

نوڈا نے ناؤتو کان کی جگہ لی تھی جو 11 مارچ کے 9.0 شدت کے زلزلے، سونامی اور اٹیمی بحران سے ٹھیک طرح سے نمٹ نہ سکنے کی وجہ سے ہونے والی تنقید کے باعث عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے۔

متلاطم موجوں کی فلک بوس دیواروں نے ٹوکیو سے 220 کلومیٹر شمال مشرق میں واقع فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر کے کولنگ سسٹم کو تباہ کر دیا تھا، جو ری ایکٹروں کے پگھلاؤ، دھماکوں اور ماحول میں تابکاری کے اخراج پر منتج ہوا۔

اہلکاروں کی بحران کے نتائج سے نمٹنے کی کوششوں سے اٹھتے عوامی یقین کے دوران حکومت نے کہا ہے کہ پلانٹ کے قریب کچھ علاقے خطرناک آلودگی کی وجہ سے برسوں تک ناقابل رہائش رہ سکتے ہیں۔

پلانٹ کے گرد 20 کلومیٹر کے رداس میں رہنے والے دسیوں ہزار لوگ اور اس کے پار بھی کئی علاقوں سے لوگوں سے گھر خالی کروا لیے گئے تھے، لیکن بہت سے ایکٹیوسٹوں اور سائنس دانوں نے اس سے بھی وسیع داخلہ بند علاقے کا مطالبہ کیا ہے۔

جاپان متاثرہ ایٹمی بجلی گھر کو جنوری تک کولڈ شٹ ڈاؤن کے مرحلے تک لانے کے سلسلے میں سخت جدوجہد کر رہا ہے۔

نوڈا نے داخلہ بند علاقے سے ذرا ہی باہر موجود ڈیٹ سٹی میں مقامی رہائشیوں کی طرف سے تابکاری سے پاک کیے گئے ایک اسکول کا بھی دورہ کیا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.