اخبار: ٹوکیو: حکومت نے جمعے کی رات ٹوکیو اور اس کے اطراف میں بجلی کے استعمال پر موجود پابندیاں مقررہ وقت سے دو ہفتے پہلے اٹھا لی ہیں جن کا سبب گرمی میں کمی کی وجہ سے طلب اور رسد کے توازن میں بہتری ہے۔
یکم جولائی کو ٹوکیو اور ٹوہوکو کے علاقے میں بڑی کمپنیوں پر بجلی کی کھپت میں 15 فیصد کمی کی پابندی لگائی گئی تھی جس کی وجہ 11 مارچ کے زلزلے اور سونامی کے نتیجے میں پیدا ہونے والا فوکوشیما ایٹمی بحران اور بجلی کی کمی تھی۔
وزیر صنعت یوشیو ہاچیرو نے جمعے کو کہا کہ حکومت دو ہفتے پہلے پابندی اٹھانے کے قابل ہو سکی چونکہ کمپنیوں اور عوام نے بجلی کی بچت کے سلسلے میں تعاون کیا۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ انہیں امید ہے کہ ہر کوئی بجلی کی بچت کے لیے اپنی پوری کوشش کرے گا۔ نہ ہی وزارت اور نہ ہی ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی (ٹیپکو) نے سردیوں کے لیے طلب اور رسد پر روشنی ڈالی ہے۔
وزارت نے ٹوہوکو الیکٹرک کے علاقے سے پچھلے جمعے اس طرح کی پابندی مقررہ وقت سے ایک ہفتہ قبل ہی اٹھا لی تھی۔
وقت سے پہلے پابندی اٹھائے جانے کا مقصد بحران زدہ علاقوں میں جاری بحالی کے کام پر اس کے اثرات کم کرنا ہے، حکومت نے کہا۔