اخبار:
ٹوکیو: فوکوشیما ضلع نمبر 3 کی نمائندگی کرنے والے ایوان زیریں کے رکن، وزیر خارجہ کوچیرو گیمبا نے ان خبروں پر تحفظات کا اظہار کیا ہے کہ آیا سیاستدانوں کو بجلی کی قیمت میں 10 فیصد اضافے پر راضی کیا جاسکتا ہے یا نہیں۔ انہوں نے جمعرات کو کہا کہ حکومت نے بجلی کی قیمتیں نہ بڑھانے کی ایک پالیسی قائم کی تھی، اور اس پالیسی کو ٹوٹنے نہیں دینا چاہیے۔
اس سال کے آغاز میں، اس وقت کے قومی پالیسی کے وزیر مملکت، گیمبا نے حکومت کی ماحولیات اور توانائی سے متعلق کانفرنس کی سربراہی کی تھی، جس نے جاپان کی توانائی سے متعلق وسط مدتی اسٹریٹیجی کا اعلان کیا تھا، جس کا مقصد آئندہ 40 سالوں میں ایٹمی بجلی گھروں کی تعداد میں کمی تھی، اور اعلان کیا تھا کہ بجلی کی قیمتیں بڑھائی نہیں جانی چاہئیں۔
کمپنیوں کی طرف سے قیمتوں میں اضافے کی کسی بھی قسم کی درخواست کو معیشت، تجارت اور صنعت کے عزیر یوشیو ہاچیرو سے لازمی منظوری لینا پڑے گی۔ ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی (ٹیپکو) کو 11 مارچ کے فوکوشیما ڈائچی اٹیمی بجلی گھر کے بحران کی وجہ سے زرتلافی کے پہاڑ جیسے بل کا سامنا ہے اور قیمت میں 10 فیصد اضافے کی افواہیں ہر طرف چھائی ہوئی ہیں۔
اس ہفتے کے آغاز میں میڈیا تنظیموں کے ساتھ ایک مشترکہ انٹرویو میں ہاچیرو نے کہا تھا کہ اب تک ایسی کوئی درخواست نہیں کی گئی، تاہم انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ ٹیپکو کی طرف سے ایسی کسی بھی درخواست کا انتہائی سختی سے جائزہ لیا جائے گا۔
اگر قیمتوں میں اضافہ کیا جاتا ہے، تو یہ جاپان میں 31 سالوں میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہو گا۔