اخبار:
ٹوکیو: قید سے حال ہی میں رہا ہونے والے ایک آدمی کو مبینہ طور پر دو خواتین کو اپنے اپارٹمنٹ میں مبینہ طور پر قیدی بنا کر رکھنے کے جرم میں پھر گرفتار کر لیا گیا ہے، ٹوکیو پولیس نے جمعرات کو کہا۔ آدمی کی شناخت 45 سالہ یوشیساتو اوکو کے طور پر ہوئی ہے۔
ٹی بی ایس کے مطابق دونوں خواتین بظاہر ایسے جرم کا شکار بنیں جو چند سال پہلے اوکو کو قید میں پابندی کی وجہ بنا۔ اپنی رہائی کے بعد مبینہ طور پر اوکو خواتین، 20 سال کی لڑکی اور اس کی ماں، کو بہلا پھسلا کر اپنے اپارٹمنٹ میں لایا، انہیں اپنے چاقو سے دھمکایا اور اتوار سے منگل تک انہیں ایک کمرے میں بند رکھا۔
پولیس نے کہا کہ اوکو ایک خاتون کا فون نمبر جانتا تھا، لیکن وہ اب بھی تفتیش کر رہے ہیں کہ وہ کیسے اور کیوں انہیں ورغلانے میں کامیاب ہوا۔ انہیں اپارٹمنٹ میں لانے کے بعد اس نے انہیں چاقو سے ڈرایا، اور دروازے کی ہتھی کو رسی سے باندھ کر انہیں بظاہر ایک کمرے میں بند کر دیا۔
اس ساری مدت کے دوران اوکو نے اطلاعات کے مطابق ان خواتین کو اپنی قید کا ذمہ دار ٹھہرایا اور انہیں مارنے کی دھمکی دی، پولیس نے کہا۔
خواتین بظاہر اپنے خاندان کے اراکین کو مدد کی فریاد کرتی ہوئی ایک ای میل بھیجنے میں کامیاب ہو گئیں، اور پولیس نے ان تینوں کو ایک نزدیکی ریستوران میں جا لیا۔ آدمی نے اس وقت پولیس کو بتایا کہ وہ سب تو بس گپ شپ کر رہے تھے۔