روس جاپان کے ساتھ متنازع جزائر پر “پرسکون ” بات چیت کا متمنی

ماسکو: روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے جاپان سے کہا ہے کہ وہ “پرسکون” بات چیت شروع کرے جس میں متنازع کوریل جزیروں کے مستقبل کے بارے میں لازمی شرائط نہ لاگو کی گئی ہوں۔

روسی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ  لاروف نے اپنے جاپان ہم منصب کوچیرو گیمبا سے ویک اینڈ کے دوران فون پر گفتگو کرتے ہوئے تجویز پیش کی کہ “لازمی شرائط اور تاریخی حوالہ جات کا تذکرہ کیے بغیر اس مسئلے پر ایک پرسکون ماحول میں بات چیت سر انجام دی جا سکتی ہے”۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسی بات چیت اس جاپانی دعوے کے ساتھ شروع نہیں ہونی چاہئیں کہ کوریلز پر “روس کا کوئی قانی حق نہیں ہے”۔

بحر اوقیانوس میں کوریل جزائر کا سلسلہ ہوکائیدو کے شمال ہی میں واقع ہے، اور اس زنجیر کے چار جنوبی ترین جزائر جو که همیشه سے جاپان کا حصه رهے هیں ان پر اب بھی ٹوکیو کا دعوی ہے، اور اس جھگڑے کی وجہ سے دوسری جنگ عظیم کے بعد امن معاہدے پربھی دستخط نہ ہو سکے تھے۔

بیان کے مطابق، لاوروف کی ٹیلی فونک گفتگو کے دوران، جو ایک جاپانی تمہید پر مشتمل تھی، انہوں نے  گیمبا کو پچھلے ہفتے وزارت خارجہ کے لیے نامزدگی پر مبارکباد پیش کی اور دونوں ممالک کے مابین تمام معاملات پر “عظیم تعاون” کی اہمیت پر زور دیا۔

اپنی طرف سے گیمبا نے روس کی طرف سے ایٹمی حادثے کے نتائج سے نمٹنے میں مدد کی فراہمی پر شکریہ ادا کیا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.