جاپان میں صد سالہ افراد کی تعداد 47,756 ہو گئی

اخبار:

ٹوکیو: حکومت نے منگل کو کہا کہ تیزی سے بوڑھے ہوتے جاپان میں 100 سال یا زیادہ عمر کے افراد کی تعداد نے 41 ویں سال مسلسل ریکارڈ سطح کو چھوا ہے۔

وزارت صحت نے کہا کہ ہر ملک کے ہر لاکھ میں سے 37 افراد کی عمر اب تین ہندسوں میں ہے، جس کا مجموعہ 47,756 بنتا ہے اور اس میں 87 فیصد خواتین ہیں۔

یہ تعداد پچھلے سال سے 3300 افراد زیادہ ہے۔

صد سالوں میں 114 سالہ جیروئیمن کیمورا بھی شامل ہیں جنہیں گینز بک آف ورلڈ ریکارڈز نے دنیا کا سب سے زیادہ عمر والا شخص قرار دیا ہے۔ جاپان میں سب سے بوڑھی خاتون بھی 114 سال کی ہے۔

وزارت کے ایک اہلکار نے بتایا کہ اس سال سروے کے نتائج کو مزید احتیاط سے تیار کیا گیا ہے چونکہ پچھلے سال یہ پتا چلا تھا کہ کچھ بوڑھے لوگوں کے اعزا نے ان کی موت بعض اوقات عشروں تک راز میں رکھا لیکن ان کی پینشن کی ادائیگیاں وصول کرتے رہے۔

تاہم، اہلکار نے مزید کہا تازہ ترین تعداد میں وہ صد سالے بھی شامل ہوسکتے ہیں جو 11 مارچ کے زلزلے اور سونامی کے بعد گنے نہ جا سکے، جہاں مرنے والوں کی اکثریت بوڑھے لوگوں کی تھی۔

جاپان کی بارہ کروڑ اسی لاکھ کی آبادی میں سے 20 فیصد سے زیادہ کی عمر 65 سال یا اس سے زیادہ ہے، جو دنیا میں سب سے اونچی شرح ہے۔

مشہور زمانہ لمبی عمر والے لوگوں کے علاوہ جاپان میں اس سیارے کی کم ترین شرح پیدائش پائی جاتی ہے، جہاں بہت سے نوجوان مالی بوجھ، لائف اسٹائل اور کیرئیر کی وجہ سے خاندان شروع کرنے کا عمل پس پشت ڈال دیتے ہیں۔

یہ دونوں ایشو مل کر پالیسی سازوں کے لیے درد سر بن جاتے ہیں، جہاں کام کرنے کی عمر کے بہت تھوڑے لوگوں کو بڑھتی ہوئی تعداد کے بوڑھوں کے لیے نان و نفقہ مہیا کرنا پڑتا ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.