اخبار:
ٹوکیو: وزیر اعظم یوشیکو نودا نے منگل کو خبردار کیا کہ بلند قدر کا حامل ین جاپان کے صنعتی دل کو کھوکھلا کر رہا ہے اور 11 مارچ کے زلزلے اور سونامی کے بعد بحالی کی کوششوں میں رکاوٹ بن رہا ہے۔
نودا نے کہا کہ کرنسی کی تیزی سے بڑھتی ہوئی قدر مقامی صنعتوں کو بکھیر سکتی ہے، نوکریوں کا صفایا کر سکتی ہے اور مارچ کے سونامی و زلزلے سے متاثرہ آبادیوں کی تعمیر نو کی کوششوں کی راہ میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔
“ین کے اس تاریخی چڑھاؤ کے ساتھ ساتھ ابھرتی معیشتوں کی طرف سے جاپان کو آ لینے کے خدشے نے صنعتی کھوکھلے پن کے ایسے بحران کو جنم دیا ہے جس کی مثال نہیں ملتی، ” نودا نے اپنی پہلی پالیسی تقریری میں قانون سازوں کو بتایا۔
“ہم برآمد کنندگان اور چھوٹے اور درمیانے حجم کی کمپنیوں کی آہ و بکا سنتے ہیں جنہوں نے اس ملک کی صنعت کی رہنمائی کی ہے۔ اگر چیزیں ایسے ہی رہیں، تو مقامی صنعتیں زوال پذیر ہو سکتی ہیں اور نوکریاں ختم ہو سکتی ہیں۔ اگر ایسا ہوا، تو تفریط زر سے نکلنا اور آفت زدہ علاقوں کی تعمیر نو کرنا تقریباً ناممکن ہو گا”۔
ین کی قدر نے پچھلے ماہ جنگ عظیم کے بعد بلند ترین قدر کو چھو لیا جس کی وجہ یورپ اور امریکہ میں موجود مالی غیریقینی کی وجہ سے تاجروں کی طرف سے سرمایہ محفوظ کرنسی میں منتقل کرنا ہے۔
اس کی قدر 20,000 لوگوں کو ہلاک یا لاپتہ کرنے والے سونامی و زلزلے کے بعد سے چھ ماہ میں مسلسل بڑھی ہے۔
پچھلے سال مارکیٹ میں ہونے والی تین مداخلتوں کے باوجود، جن میں سے دو یکطرفہ تھیں، ین مضبوط اور برآمدکنندگان کو دباتا رہا ہے۔
منگل کی تجارت میں ین ڈالر کے مقابلے میں 77.09 پر کھڑا تھا۔
“ہمیں بینک آف جاپان کے ساتھ تعاون کرکے ہر ممکن پالیسی اقدامات اختیار کرنا ہونگے،” نوڈا نے مزید نوٹ کیا کہ آنے والا تیسرا ضمنی بجٹ ہنگامی معاشی اقدامات پر مشتمل ہو گا۔
انہوں نے قانون سازوں کو بتایا کہ ہر وقت فیصلے پس پشت ڈالنے کی وجہ سے ملک کا سیاسی طبقہ بیرونی مبصرین کی جانب سے مذاق کا نشانہ بن رہا تھا، انہوں نے مزید کہا کہ جاپان کے پہاڑ جیسے قرض، جو جی ڈی پی کا 200 فیصد بنتا ہے، کو مستقبل کی بجائے اب حل کرنے کی ضرورت ہے ۔
“ہماری نسل کو متحد ہونا چاہیے اور بحالی کا بوجھ اور لاگت برداشت کرنی چاہیے نہ کہ اسے اگلی نسلوں کو منتقل کرنا چاہیے۔”
انہوں نے کہا کہ انہیں اخراجات میں کمی، اثاثہ جات کی نیلامی اور جاپان کے بڑے پبلک سیکٹر میں مزدوری کی لاگت پر نظر ثانی کے صبر آزما کام کے بعد “عارضی ٹیکس اقدامات” کا مطالعہ کرنا ہو گا۔
“اب جبکہ ملکی اعتماد پر سوال اٹھ گیا ہے تو ہم ایسا مالی انتظام جاری نہیں رکھ سکتے جس میں قرضہ مزید قرضے کا سبب بنتا ہے۔