وزارت ماحولیات جون سے رات آٹھ بجے کے بعد پالتو جانوروں کی دوکانوں پر پلّوں اور بلونگڑوں کی نمائش اور فروخت پر پابندی لگا دے گی، چونکہ نیند کی کمی کم عمر جانوروں کی صحت کے لیے نقصاندہ ہوتی ہے۔
مصروف تجارتی اضلاع کی کچھ پالتو جانوروں کی دوکانیں آدھی رات کے بعد بھی کھلی رہتی ہیں تاکہ کھانے پینے کی جگہوں پر کام کے بعد گھر واپس جانے والی خواتین کو کھینچا جا سکے۔
تاہم، ان دوکانوں میں شیشے کے شوکیسوں میں رکھے گئے پلّوں اور بلونگڑوں میں صحت کے مسائل پیدا ہونے کا امکان ہے چونکہ وہ دوکان کی بتیوں اور باہر جلتی بجھتی نی اون لائٹوں کی وجہ سے سو نہیں سکتے۔ کچھ دوکانوں پر پلّوں، چھوٹے کتوں اور پوڈل والے شوکیسوں کی بتیاں بجھائی بھی گئیں، تاکہ جانور سو سکیں۔
ایک دوکان کے 33 سالہ مینجر نے کہا کہ دیر تک دوکان کھلی رکھنے کی کوئی وجہ نہیں۔
ایک اور مینجر کاواشیما نے کہا کہ “رات کو ان کے ہاں خواتین گاہک، جو کھانے پینے کی جگہوں پر کام کرتی ہیں، اور غیرملکی گاہک آتے ہیں،”۔
ایک 25 سالہ ملازم خاتون، جو رات ساڑھے دس دوکان پر آئی، نے ایک پلّا دیکھتے ہوئے کہا، ” میں رات کو ہی آ سکتی ہوں چونکہ میری ملازمت دیر سے ختم ہوتی ہے،”۔
وزارت کے مطابق ملک کی 24 ہزار سے زائد دوکانوں میں سے سینکڑوں آٹھ بجے کے بعد کھلی رہتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق پلّوں اور بلونگڑوں کو صحت مندی بڑھوتری کے لیے کم از کم 12 گھنٹے کی نیند چاہیے۔ چناچہ آٹھ بجے کے بعد کھلی رہنے والی دوکانیں صوبائی حکومت سے اجازت لیں گی ورنہ قانون کی بار بار خلاف ورزی پر حکام دوکان بند کرنے اور جرمانہ کرنے جیسی سزائیں نافذ کر سکتے ہیں۔