فوکوشیما نمبر 1 بجلی گھر کو حکومتی ہاتھوں میں لا کر ہی سائنسدان اسے مفصل انداز سے اسٹڈی کر سکتے ہیں تاکہ ایٹمی بحران کی وجہ کا پتا لگایا جا سکے۔ یہ بات سابق وزیراعظم یوکیو ہاتویاما نے برطانوی سائنسی جریدے نیچر کی 15 دسمبر کی اشاعت میں کہی۔
ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان کی طرف سے ایوان نمائندگان کے رکن تومویوکی تائیرا کے ساتھ مل کر لکھے گئے ایک دو صفحی مضمون میں ہاتویاما نے کہا کہ فوکوشیما پلانٹ کو “قومیایا جانا چاہیے تاکہ اس میں سے آزادانہ طور پر معلومات حاصل کی جا سکیں”۔
“تجزیوں پر ملکر کام کرنے کے لیے مختلف شعبوں کے سائنسدانوں کی مدد کے لیے ایک خصوصی سائنس کونسل تشکیل دی جانی چاہیے،” انہوں نے کہا۔
“ایسی کسی کونسل کے ذریعے ہی، پلانٹ کو خدمات سے موقوف کرنے اور تابکاری سے صفائی کے لیے درکار ٹیکنالوجیاں تیار ہو سکتی ہیں”۔
یہ کسی اہم سائنسی جریدے کے لیے انتہائی غیرمعمولی بات ہے کہ وہ کسی سابقہ وزیر اعظم کا مضمون کور اسٹوری کے طور پر چھاپے۔