لتھوانیا اور جاپانی کمپنی ہٹاچی نے جمعے کو ایک ابتدائی معاہدے پر دستخط کیے جس کے تحت 2009 میں بند کیے جانے والے ایٹمی پلانٹ کی جگہ نیا پلانٹ تعمیر کیا جائے گا۔ پلانٹ کی بندش بالٹک ریاست کی یورپی یونین میں شمولیت کے شرائط کا حصہ تھی۔
لتھوانیا کے وزیراعظم انڈریوس کوبیلیس نے صحافیوں کو بتایا کہ دونوں اطراف نے “رعایتی معاہدے اور اس کے مرکزی نکات پر اتفاق کیا ہے” جبکہ معاہدے کی حتمی منظوری اگلے سال دی جائے گی۔
پرانا ایٹمی پلانٹ لتھوانیا کی بجلی کا 70 فیصد پورا کرتا تھا، جس کی وجہ سے اب اسے گیس پر چلنے والی بجلی بنانے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔
لتھوانیا قدرتی گیس کے لیے اب بھی روس پر انحصار کرتا ہے۔
1 comment for “لتھوانیا اور ہٹاچی میں ایٹمی پلانٹ کا معاہدہ طے پا گیا”