بوڑھے ہوتے ری ایکٹرز کے بارے خدشات میں اضافہ

بوڑھے ہوتے ایٹمی ریکٹروں کے بارے میں خدشات جاپان میں بڑھتے جا رہے ہیں چونکہ شمال مشرقی جاپان میں واقع فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر کے تین یونٹس، جو مارچ کے سونامی سے پگھلاؤ کا شکار ہوئے تھے، کی تعمیر 1967 میں شروع کی گئی تھی۔

حکومت نے جمعے کو کہا کہ وہ جلد ہی ایٹمی ری ایکٹروں پر شرط عائد کر دے گی کہ 40 سال کے بعد انہیں بند کر دیا جائے تاکہ پچھلے سال کے سونامی کے بعد پیدا ہونے والی ایٹمی بحران کے بعد حفاظت میں بہتری پیدا کی جا سکے۔

آساہی اخبار نے ہفتے کو رپورٹ دی کہ اگر جاپان 40 سال والا کلیہ اپناتا ہے تو اسے بجلی میں کمی کا سامنا کرنا پڑے گا، جو 2020 تک 18 ایٹمی ری ایکٹروں اور 2030 تک 18 مزید ایٹمی ری ایکٹروں کو بندش پر مجبور کر دے گی۔

جاپان کے 54 ری ایکٹروں میں سے کئی ایک مستقبل قریب میں 40 سال کی حد پار کر جائیں گے، اگرچہ کچھ چند سال پہلے ہی تعمیر کیے گئے ہیں۔

حکومت نے پہلے ہی فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر کے چھ ری ایکٹروں کو سکریپ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، جہاں تہہ خانوں میں واقع کچھ بیک اپ جنریٹر سونامی سے تباہ ہو گئے تھے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.