یورپی یونین کی ڈاؤن گریڈنگ کے بعد ازومی جاپان کی قرضے کی ریٹنگ میں کمی کے خدشے سے پریشان

ٹوکیو: وزیر خزانہ جون ازومی  نے اسٹینڈرڈ اینڈ پورز کی جانب سے یورپی یونین کے نو قرضہ بحران سے متاثرہ ممالک کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کے بعد اپنے ملک کے حکومتی قرضے پر خدشات کا اظہار کیا ہے۔

“جب تک جاپان یہ شو نہیں کراتا کہ ہم تیزی سے اپنی مالی حالت کو مستحکم کر رہے ہیں اور مالی پالیسیوں کی تعمیر نو کر رہے ہیں، تب تک (یہی خدشہ رہے گا) کہ اگلا نشانہ ہم ہیں،” ازومی نے اتوار کو رپورٹرز سے بات چیت میں کہا۔

ان کا یہ تبصرہ اس وقت سامنے آیا ہے جب وزیراعظم یوشیکو نودا بھی اپنے خدشات کو زبان دے چکے ہیں۔

“یورپ کا بحران دریا کے دوسری طرف لگی آگ نہیں ہے،” نودا نے ایک ٹی وی پروگرام کے دوران کہا تھا۔ “حتی کہ فرانس کی ریٹنگ بھی کم کر دی گئی۔ اگر جاپان موجودہ مالیاتی پالیسی جاری رکھتا ہے، تو ہم بھی اپنے آپ کو مرکز نگاہ پائیں گے۔ ہمیں فوراً اس مسئلے کو انتہائی سمجھ بوجھ سے حل کرنا چاہیے۔”

معاشی زوال کو روکنے کے لیے حکومتوں کی طرف سے قرض لے کر معیشت چلانے جیسے برسوں پر محیط اقدامات نے جاپان کے قرضے کو اس کی جی ڈی پی کے 200 فیصد پر لا کھڑا کیا ہے۔

نودا کی حکومت اور حکمران جماعت ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان نے موجودہ 5 فیصد سیلز ٹیکس کو دوگنا کرنے کا ایک منصوبہ تیار کیا ہے، تاہم وزیراعظم کو اس غیرمقبول منصوبے کو آگے بڑھانے میں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

ریٹنگ ایجنسی اسٹینڈرڈ اینڈ پورز نے نو یورپی ممالک کی گریڈنگ کم کر دی ہے، اور فرانس اور آسٹریا کو ان کی ٹرپل-اے ریٹنگ سے نیچے اتار دیا ہے۔

صرف جرمنی اس ضرر سے بچ نکلنے میں کامیاب رہا ہے، جب کہ بقیہ تمام یوروزون ممالک کو یا تو ڈاؤن گریڈ کر دیا گیا ہے -کچھ کو دو درجے تک بھی- یا انہیں خبردار کر دیا گیا ہے کہ ان کی کریڈٹ ریٹنگ پر نظر ثانی کی جا رہی ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.