ایٹمی بجلی گھروں کو دوبارہ چالو کرنے کا انحصار سیاسی فیصلے پر

حکومت کو اپنے ایٹمی پلانٹس کی سیفٹی پر پیش کی جانے والی رپورٹس میں سات بجلی ساز کمپنیوں نے دعوی کیا ہے کہ ان کے فرض کردہ زلزلے کی شدت سے دوگنا زلزلہ بھی آئے تو ان کے ری ایکٹر کے مرکزی حصے کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔

یوٹیلیٹی کمپنیوں نے حکومت کی ایٹمی اور صنعتی سیفٹی ایجنسی (این آئی سی اے) کو اپنی رپورٹس جمع کروائی ہیں جو نام نہاد اسٹریس ٹیسٹوں کے ابتدائی نتائج پر مشتمل ہیں۔ یہ ٹیسٹ ان کے ایٹمی بجلی گھروں پر سر انجام دئیے گئے تھے۔

انہوں نے یہ یقین بھی دلایا ہے کہ اگر ان کی فرض کردہ اونچائی سے 1.5 تا 6.2 میٹر اونچا سونامی بھی آ جائے تو ایٹمی ری ایکٹر صحیح و سالم رہیں گے۔ اس وقت کئی ایک ری ایکٹر بند ہیں، جبکہ اپریل کے آخر تک پانچ مزید ری ایکٹر معمول کی جانچ پڑتال کے لیے بند کر دئیے جائیں گے۔

اگر کوئی بھی ری ایکٹر دوبارہ چالو نہ کیا جا سکا، تو جاپان کو ایٹمی بجلی گھروں پر انحصار کیے بغیر گرما میں بجلی کی یکدم بڑھنے والی طلب پر قابو پانا ہو گا۔ ایٹمی بجلی جاپان کی توانائی ضروریات کا 30 فیصد پورا کرتی ہے۔

حکومت ایسے اقدامات کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جو صارفین کے ساتھ ساتھ کاروباریوں کو بھی کم بجلی استعمال کرنے والے برقی اور الیکٹرونک آلات استعمال کرنے کی ترغیب دیں گے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.