جاپانی محققین کی ٹیم هندوستانی حکومت کی مدد کے لیے روانه
طوکیو میں قائم نیشنل ریسرچ انسٹیوٹ کی محققین کی ایک ٹیم جمعرات کو هندوستان کی طرف روانه هو گی
تاکه اجنتا کی دیواروں پر بنائی گئی سنگی تصاویر کی موسمی اثرات سے ریخت سے بچایا جاسکے ـ
انیا کے دھکن کے علاقے میں یه غاریں بڈھ مت کا ورثه سمجھی جاتی هیں
ان غاروں کے متعلق خیال کیا جاتا ہے که عیسی علیه سلام کی پیدائیش سے بھی دو صدیاں پہلے ان کا ایک حصه بنایا گيا ور دوسرا حصه خیال کیا جاتا ہے که پانچ سے چھ سو سال پهلے بنا تھا
ابھی تو اس کے صحیع عرصے کا تعین نهين هو سکا ـ
ان غاروں کی دریافت ١٨٩ میں ایک برطانوی افسر نے کی تھی جو که اس علاقے میں شیر کے شکار پر نکلا هواتھا
١٠٨٣ میں ان غاروں کو ثقافتی ورثے میں شامل کر لیا گيا ـ
جاپانی ٹیم کو امید ہے که وه ان غاروں کی شبیہات کی ساخت میں کچھ تعلق نارا کے هوریوجی ٹمپل کی شبیہات سے بھی پاسکیں گے ـ
ٹم علاقے کی ٣٠ میں سے ٢ غاروں میں دو سال کے لیے کام کرے گی
ٹیم کی خواهش ہے که ان غاروں کی سنگی شبیہات کے بنائے جانے کے صحیع زمانے کا اندازھ لگایا جاسکے ـ