کون اس بیچارے کو ناک پونچنے کے لیے ٹشو پیپر دے ؟
یه صرف انسان هی نهیں هیں جو جاپان ميں کافن شو (پھولوں کی الرجی) کی الرجی کا شکار هیں
جاپان کے درختوں اور پھولیں سو اڑنے والے اس برادے سے انسان تو ناک اور انکھیں مسل هی رهو هوتے هیں اب یہان هیوگو کین میں اواجیما بندر سینٹر میں ١٨٠ میں سے ١٩ بندر بھی اس الرجی کا شکار هیں
سینٹر کے ڈائریکر نوبوحارو توشی کازو نے بتایا ہے که بندرو نے بھی فروری میں انکھوں اور ناک کو مسلنا شروع کردیا تھا
سیٹر کے ترجمان گے مطابق همارے پاس اس الرجی کی کوئی دوائی یا خوراک نهیں ہے که هم ان بندروں کو دو سکیں بس هم اس الرجی کے سیزن کو ختم هونے کا انتظار هی کرسکتے هیں
یاد رهے که اس وقت جاپان مين اس الرجی جس کو کافن شو کہتے کا سیزن ہے جو که هر سال فروری سے اپریل کے اخر تک رهتا ہے اور اس کے علاوھ خزاں کے موسم میں بھی یه الرجی عروج پر هوتی ہے
جس کے لیےانسانوں کے لیے بھی کوئی معقول دوا میسر نهیں ہے
لوگوں کی اکثریت ماسک پہنے پھر رهی هوتی هے