جاپانی نو آبادیاتی تسلط کے دوران جبری مشقت کا شکار بننے والے جنوبی کوریائی مزدوروں کی پہلی قانونی جیت

سئیول: جنوبی کوریائی حکومت پر جمعے کو زور دیا گیا کہ وہ جاپان کے نو آبادیاتی تسلط کے متاثرین کے لیے حمایت کا مظاہرہ کرے۔ یہ سب ایک ایسے موقع پر ہوا ہے جب ایک تاریخی عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جاپانی کمپنیوں کو جبری بھرتی شدہ کوریائی مزدوروں کو زر تلافی ادا کرنا چاہیئے۔

یہ اپیل اس وقت سامنے آئی جب سپریم کورٹ نے اس سے قبل کے فیصلوں کو مسترد کر دیا جن میں کہا گیا تھا کہ جبری بھرتی کا شکار ہونے والے نو مزدوروں یا ان کے اعزاء کو متسوبشی ہیوی انڈسٹریز اور نیپون اسٹیل کی جانب سے غیر ادا شدہ اجرت اور تکالیف کے معاوضے کے طور پر رقم کی وصولی کا حق حاصل نہیں۔

سپریم کورٹ نے یہ مقدمے ہائی کورٹس میں دوبارہ سماعت کے لیے واپس بھیج دئیے، جس کے بعد جنوبی کوریائی حکومت پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ ماضی کے اقدامات کی ذمہ داری لینے کے لیے جاپان پر دباؤ ڈالے۔

مدعیان نے 2000 سے 2005 کے مابین جنوبی کوریائی عدالتوں میں مقدمات دائر کیے تھے۔ جاپانی عدالتوں نے 1999 سے 2007 کے مابین یہ مقدمات مسترد کر دئیے تھے اور جنوبی کوریائی عدالتوں نے 2009 میں انہیں مسترد کیا۔

سپریم کورٹ نے جاپانی عدالتوں کے فیصلے کو بھی مسترد کر دیا جس میں کہا گیا تھا کہ جاپان کی جانب سے کوریائی باشندوں کو حرکت دینا اور ان سے جبری مشقت لینا قانونی اقدام تھا چونکہ کوریا کی جاپان میں شمولیت کا عمل قانونی طور پر پورا کر لیا گیا تھا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.