ھنڈا کمپنی نے مشینوں کی مدد سے انسانی سوچ کو چھو لیا ہے

honda
ھنڈا کمپنی نے مشینوں کی مدد سے انسانی سوچ کو چھو لیا ہے
کار کی ڈگی کھولا یا که گھر کے ائیر کنڈیشن کو کنٹرول کرنا اب عنقریب صرف ایک سوچ کی دوری پر هو گا
هنڈا کی نئی تکنیک سے اب روبوٹ اب اپ کے دماغ کے اندر رابطه کرسکے گا
انسانی سوچ کے چار سادھ روجحان جیسا که ڈائیں ھاتھ کو هلانا ، بائیں ھاتھ کو هلانا ، دوڑنا اور کھانا کھانا ان کو خون کے دوران کی رفتار دباؤ اور حرارت سے ناپ کر مشینوں سو پڑھنے کی ٹیکنالوجی میں ھنڈا نے کامیابی حاصل کرلی ہے
ھنڈا کا کہنا ہے که ابھی یه ٹیکنالوجی لائیو ڈیمو سٹریشن کے لیے کافی نهیں هے
کیونکه انفرادی سوچ کے پیترن میں اختلاف پایا جاتا ہے
جس کو سمجھنے کے لیے دو سے تین گھنٹے لگتے هیں که مشین اس پیترن کو حاصل کرسکے

ھنڈا کارپوریشن کے ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے ایگزیکٹو جناب آرائی یاسوهیسا نے کہا که میں ابھی خوابوں کی بات کرها هوں
اس ٹیکنالوجی کے استعمال کرنے والے لوگ مستقبل کے لوگ هوں گے
ھنڈا نے کہا ہے که ان کی یه تحقیق اس وقت دنیا میں دوسرے روبوٹ محققین سے کچھ اگے هے کیوں که اس میں هم نے انسانی جسم کو زخمی کیے بغیر جسم میں کچھ داخل کیے بغیر انسانی دماغ کو پڑھ سکے هیں ـ