امانت علی گوندل مرحوم اباراکی والے ، کے جنازے پر ہونے والے ہنگامے کا احوال

shahed-mojeed

شاہد مجید

رونامہ اخبار سائیتاما کو شاہد مجید کی ای میل سے اس ہنگامے کا علم ہوا
لیکن نیٹ پر کسی اور اون لائین نیوز نے اس تنازے کا کوئی ذکر نہیں کیا تھا
مگر
پکار نامی ایک سائیٹ جو کہ نامعلوم لوگ چلاتے ہیں
اس سائیٹ پر پکار کے مخصون انداز میں ہنگامے کی پوری کوریج کی گئی تھی
روز نامہ اخبار اس ہنگامے کو صرف ریکارڈ پر رکھنے کے لئے شائع کر رہا ہے
اخبار کو اس معاملے میں ابھی تک کوئی غیر جانبدار رائے وصول نہیں ہوئی ہے
صرف شاہد مجید (جس کی مبینہ بے عزتی ہوئی) اور یعقوب مغل ( جس نےمبینہ زیادتی کی) ان کے ہی مراسلات شائع کئے جارہے ہیں۔

مندرجہ ذیل میں پہلے دو پیرے شاہد مجید کے مراسلات ہیں
اور اخر میں یعقوب مغل کا عکسی معذرت نامہ ہے

شاہد مجید کا بیان نمبر ایک
مسجد اورمقد س قرآن کے نام پر بننے والا مرکز منہاج القرآن جاپان سیاسی اکھاڑا بن گیا
حافظ یعقوب مغل کی پاکستانی ایمبیسی اور مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی ،مسلم لیگ ق ، تحریک انصاف ، ایم کیو ایم پر بیہودہ تنقید
شاہد مجید کو وڈیو بنانے سے روکنے کی کوشش پرشرکاکی طرف سے سخت اظہار ناراضگی
تلوار بن جاٶنگا سب ٹھیک ہوجاٶ : یعقوب مغل کی دھمکی ، انعام الحق اور علامہ ثانی تماشہ دیکھتے رہے
یعقوب مغل ایمبیسی کے افسر ندیم بھٹی پر جانبداری کا الزام لگاتا رہا ، نعیم آرائین کی حمایت کے الزامات ۔مرکز میں بڑا جھگڑا ہوتے ہوتے رہ گیا ، قرآن خوانی کے شرکا نے آئندہ اس مرکز میں نہ آنے کا اعلان کردیا
مرکز منہاج انعام الحق ۔علامہ ثانی اور یعقوب مغل جاپان میں میتوں پر سیاست کی منصوبہ بندی کررہے ہیں
مسجد اور مقدس قرآن کے نام پر بننے والا مرکز منہاج جو دراصل NPOہے اب ایک سیاسی اکھاڑا بن گیا ہے ۔ہفتے کی رات کو ایک شریف آدمی نے مرنے والے مرحوم امانت علی گوندل کے لیے قرآن خوانی کا انتظام کیا تھا لیکن چالاکی سے ہمیشہ کی طرح اس NPOتنظیم نے قرآں خوانی اپنی طرف سے کرنے کا ڈھونگ رچاکر سینیر پاکستانی اور کمیونٹی کے بڑے بڑے لوگوں کو ہاتھ جوڑ جوڑ کر بلایا ۔پاکستانی ایمبیسیڈر علی اسد گیلانی بھی موجود تھے اچانک یعقوب مغل نے کھڑے ہوکر تقریر شروع کردی اور سب سے پہلے اس نے جاپان میں سیاسی جماعتوں مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی ، مسلم لیگ ق ، تحریک انصاف اور ایم کیو ایم پر سخت بیہودہ تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کے یہ لوگ کیا کرتے ہیں ۔یعقوب مغل نے مشہور صحافی شاہد مجید کو دھمکی دی کے وڈیو نہیں بناٶ کیوں کہ اسے خطرہ تھا کہ کہیں وڈیو لگ گئی تو اسکا ڈرامہ سب پاکستانی نہ دیکھ لیں ۔شاہد مجید کو وڈیو بنانے سے روکنے کی کوشش پرشرکاکی طرف سے سخت اظہار ناراضگی کی گئی ۔
پھر ان نے پاکستانی ایمبیسی کے ہر دلعزیز افسر ندیم بھٹی پر جانبداری کا الزام لگایا کہ وہ نعیم آرائیں کی حمایت کرتے ہیں ۔سارا مسئلہ یہ تھا کہ منہاج القرآن کا انعام الحق اور علامہ ثانی چاہتا ہے کہ جاپان میں جو بھی وفات ہو اس کی میت کا انتظام وہ کریں تاکہ نام بھی کمائیں اور جو چندہ اور انشورنس کی رقم ملے اس کا بھی مزہ لیں ۔اس کام کے لیے ان نے پلاننگ کرکے پاکستانی سفیر کی موجودگی میں یعقوب مغل سے ڈرامہ کروایا اور خود تماشہ دیکھتے رہے ۔یعقوب مغل نے سائیں شیرو کو بھی دھمکی دی اور بولا کہ تجھے غسل کرنا آتا ہے ہر ایک کو نشانہ بناتا رہا ۔یعقوب مغل بار بار یہ وارننگ دیتا رہا کے ٹھیک ہوجاٶ ورنہ میں تلوار بن جاٶں گا ۔اس کی بیہودہ شرم ناک حرکتوں سے مرکز میں بڑا جھگڑا ہوتے ہوتے رہ گیا اور آخر کار قرآن خوانی کے شرکا نے آئندہ اس مرکز میں نہ آنے کا اعلان کردیا۔علامہ ثانی اور انعام الحق جس پر اس ڈرامے کی ساری منصوبہ بندی کا الزام لگایا گیا ہے ان نے یعقوب مغل کی روکنے کی کوشش نہیں کی اور جو کوئی دوسرا بات بولتا اسے چپ کروادیتے تھے ۔سب لوگوں کی رائے ہے کے مرکز منہاج انعام الحق ۔علامہ ثانی اور یعقوب مغل جاپان میں میتوں پر سیاست کی منصوبہ بندی کررہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ یہ کام صرف ان کی تنظیم کری۔

شاہد مجید کا بیان نمبر دو
علامہ ثانی اور انعام الحق نے شاہد مجید سے معافی مانگ لی شاہد مجید نے ٹیلیفون پر معافی کو مسترد کردیا
NPO مرکز منہاج القرآن جاپان کے ڈائریکٹر علامہ محمد ثانی اور انعام الحق نے جاپان کے مشہور صحافی شاہد مجید سے ادارہ منہاج القرآن میں قرآن خوانی کی پاک محفل میں یعقوب مغل کی طرف سے بدتمیزی کرنے اور دھمکیاں دینے پر معافی مانگ لی ہے ۔علامہ ثانی اور انعام الحق نے ٹیلیفون پر شاہد مجید سے بار بار معافیاں مانگ لیں لیکن شاہد مجید نے اس کو مسترد کردیا اور مطالبہ کیا ہے کہ تحریری معافی مانگی جائے اور جو لوگ قرآن خوانی میں شریک تھے انہیں دوبارہ بلاکر باقاعدہ معافی جائی۔شاہد مجید نے اعلان کیا ہے کہ جب تک تحریری معافی نہیں مانگی جائیگی وہ  NPO مرکز منہاج القرآن جاپان کی کوریج پر نہیں جائیں گی۔شاہد مجید نے کہا ہے کہ صحافیوں کو دھمکیاں دینا ناقابل برداشت ہے اورمرکز کے ڈائریکٹر اور انعام الحق کی موجودگی میں سب کچھ ہونا اور بھی زیادہ تشویشناک ہے اور ایسا لگتا ہے کے ان کا ادارے کے انتظامات پر کوئی کنٹرول نہیں

یعقوب مغل کا عکسی معذرت نامہ

2 comments for “امانت علی گوندل مرحوم اباراکی والے ، کے جنازے پر ہونے والے ہنگامے کا احوال

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.