کار ڈیلروں کا درد که روس کی مارکیٹ میں پرانی کاروں کی ضرورت کم هو گئی

کار ڈیلروں کا درد که روس کی مارکیٹ میں پرانی کاروں کی ضرورت کم  هو گئی 

روسی سوداگروں کے جاپانی گاڑیوں کی خریدداری کا غبارھ پھوٹ چکا ہے 

اور اب جاپان سے پرانی کارں کے  ایکسپوٹر واقعی درد محسوس کر رهے هیں  ـ

تھویاما کین کے ای می زو کے اندر اور گردا گرد   کا وه علاقه جو که نیهونکائی (سی آف جاپان) کی طرف منه کیے هے 

ایک قسم کا سیکنڈ هینڈ گاڑیوں کا گاؤں بنا هوا هے 

جہاں که تقریباً ٤٠٠ ڈیلر هیں جو سیکنڈ ھینڈ کاروں کی فروخت کے لیے بیٹھےهیں 

لیکن اب جب که روسی خریدار غائب هو چکے هیں یہاں گاڑیوں کا سیلاب سا آیا هوا ہے 

کیونکه گاڑیوں کی فروخت میں توقع سے زیادھ کمی آئی هے 

ایک ٤٥ ساله پاکستانی  ڈیلر جو که ٢٠ سال پہلے جاپان آیا تھا 

یہاں تھویاما میں کاروباری مندی سے  پریشان ، اب سنجیدگی سے سوچ رها هے که 

کسی اور ملک کے لیے کام کرے یا که کوئی اور هی لائیں اختیار کرے 

لیکن اس کا کہنا ہے که میں اس بات پر یقین رکھنا چاهوں گا که روسی بائیر واپس ائیں گے اور کاروبار پھر چلنے لگیں گے 

 

هوکائیدو یونیورسٹی کے پروفیسر جناب آرائی نوب او نے ایک دفعه جب که پرانی کاروں کا کاروبار عروج پر تھا 

یه کہا تھا که 

روس میں سیکنڈ ھینڈ گاڑیوں کی فروخت پر یه عروج ایک غبارھ ہے جو که  روسی معیشت میں آئی وقتی تیزی سے پیدا هونے والے نسل کے لوگوں نے پیدا کیا هے 

اور اب وخ غبارھ پھٹ چکا ہے ہو اور اس سے صرف سیکنڈ ھینڈ گاڑیوں کا هی کاروبار متاثر نہیں هوا ہے 

بلکه جاپان اور روس کے درمیان هونے والے سارے هی کاروباروں پر اثر پڑا ہے

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.