امن کی طرف گامزن کمیونٹی کے سمندر میں الیکشن کا پتھر پھینک کر بد امنی ناں کریں
تحریر: عبدلقدوس بھٹی
مخلتف سائیٹوں سے اس بات کا علم ہوا کہ پاکستان ایمبیسی ٹوکیو، پاکستان ایسوسی ایشن کے انتخابات کروانا چاہتی ہے ، بلکہ کروانے جا رہی ہے
تو
ان انتخابات کے غیر ضروری ہونے کا بڑی شدّت سے احساس ہوا
اس لئے میں یہ لکھنے پر مجبور ہوا ہوں
کہ پچھلے الیکشن میں میں بھی الیکشن کمیشن کے ارکان میں شامل تھا
ہم نے اس الیکشن میں کمیونٹی کی گرم جوشی دیکھی ، جمہوریت کا ایک رویہ بننے جا رہا تھا کہ “چند” انتشار پسندوں نے ساری کمیونٹی کا رویہ ، ماحول اور ذہن تک تبدیل کر کے رکھ دئے کہ ان لوگوں کی وجہ سے میرے اردگرد کے لوگوں اور جاننے والوں میں کوئی بھی الیکشن میں دلچسپی نہیں رکھتا ہے
مجھے اس بات سے مایوسی ہوئی کہ جو لوگ اس پچھلے الیکشن میں جیت کر اگے آئے تھے،
ایمبیسی نے ان کو نظر انداز کیا!۔
ان منتخب لوگوں کو ، جاپان کے دورے پر ائے پاکستانی ارباب اختیار سے ملوانے کی کوشش ہی نہیں کی گئی
کہ
اگر ایمبیسی ان منتخب لوگوں کو تسلیم کرتی تو ایمبیسی کو اج الیکشن کے لئے کچھ کرنے کی ضرورت ہی نہیں تھی
بلکہ ہم لوگ ، ان منتخب نمائیندوں سے دوسال مکمل ہونے سے پہلے ہی اگلے انتخابات کا مطالبہ کرتے ، مطالبہ ہی کیا ، ہم ان سے الیکشن کرواتے!!۔
اور ان الیکشنز میں کسی کو اعتراض بھی ناں ہوتا!۔
پچھلے الیکشز کی وجہ سے (دھاندلی کے الزام کی وجہ)کمیونٹی میں بہت سے جھگڑے ہوئے
یہاں گنماں کین میں ،جہاں ہم لوگ بہت ہی مل جل کر ایک دوسرے کے دکھ سکھ میں شامل ہو کر رہ رہے تھے
یہاں ایسا بھی ہوا کہ لوگوں نے ایک دوسرے کی فاتحہ کی محفلوں میں دعا کے لئے تک جانا چھوڑ دیا۔
بول چال کی بندش یا کاروباری لا تعلقی تو اس بات کے سامنے کچھ حثیت ہی نہیں رکھتی کہ لوگ کسی کے فاتحے میں میں شامل ناں ہوں یہ بہت زیادہ تلخی اظہار ہوتا ہے
اور ہم نے یہاں گنماں کین میں اس حد تک تلخی دیکھی ہے
اس لئے میں تو اس الیکشن کی حمایت نہیں کر سکتا
میں معاشرے میں انتشار نہیں بلکہ امن چاہتا ہوں ۔ اور اب دو سال کے بعد کچھ تلخیاں کم ہوئی ہیں
اور کچھ لوگ مل کر بیٹھنے لگے ہیں
تو ایمبیسی نے الیکشن کروانے کی بات شروع کر دی ہے
اور الیکشن بھی فرد واحد کو چننے کے لئے؟
ہم تو یہ سمججتے تھے کہ ایک انجمن ، ایک ایسوسی ایشن ، ایک پارٹی ، ایک جماعت ، جب بھی ہو گی افراد کا مجموعہ ہو گی
لیکن مجھے تو اس بات کی سمجھ نہیں آئی کہ فرد واحد کیسے ہجوم ، جماعت یا انجمن بن سکتا ہے؟
مندرجہ بالا فقرے سے یہ ناں سمجھا جائے کہ میں الیکشنز کے اصولوں میں ترمیم چاہتا ہوں
نہیں ! میں ان الیکشنز کی مخالفت کرتا ہوں
انداز بیاں گرچہ کہ میرا شوخ نہیں
شائد کہ ترے دل میں اتر جائے میری بات
1 comment for “امن کی طرف گامزن کمیونٹی کے سمندر میں الیکشن کا پتھر پھینک کر بد امنی ناں کریں ، تحریر: عبدلقدوس بھٹی”