(ٹوکیو) پاکستان ایسوسی ایشن جاپان رجسٹرڈ کے جنرل سیکریٹری اور سینئر پاکستانی ملک حبیب الرحمٰن نے کہا ہے سفارتخانہ کے DCM کا یہ کہنا کہ کمیونٹی کے اصرار پر الیکشن کروارہے ہیں سراسر جھوٹ ہے اور اگر پاکستانی کمیونٹی کی اکثریت الیکشن چاہتی ہے تو پانچ ہزار افراد کو بلالیں میں گیلانی مٶقف تسلیم کرلوں گا،۰۱ ہزار کی اکثریت پانچ ہزار ایک بنتی ہی،لیکن اگر وہ یہ ثابت نہیں کرسکتے تو بے بنیاد دعوے نہ کریں ۔انہوں نے زور دیا کہ اگر کمیونٹی ڈپٹی چیف آف مشن سے ایسوسی ایشن کے الیکشن کروانے کا مطالبہ کررہی ہے تو وہ یہ بھی بتائیں کہ کب ، کہاں اور کس نے تحریری طور پر اُن سے یہ درخواست کی اور ان لوگوں کے نام بھی بتائے جائیں تاکہ پتہ چلے کہ یہ مطالبات کرنیوالی بڑی بڑی عظیم سماجی اور سیاسی شخصیات کون ہیں ۔ملک حبیب الرحمٰن نے کہا کہ اسد گیلانی صاحب ایک سیاسی پارٹی کے دھڑے کے خود ساختہ صدر اور ایک نان پروفٹ مذہبی آرگنائزیشنPO کے پروپیگنڈہ سیکریٹری کو جلسوں میں اپنے برابر میں بٹھاکر اپنی مبینہ ایسوسی ایشن کے الیکشن کی جو مہم چلارہے ہیں کمیونٹی اس سے ناواقف نہیں ہے اور جانتی ہے کہ یہ سفارتی آداب کی سنگین خلاف ورزی ہے اور ہم ثبوت اور جلسے کے بیانات پاکستان کی وزارت خارجہ بھیج رہے ہیں ہمیں مجبور نہ کیا جائے ورنہ جاپان کی وزارت خا رجہ اور داخلی امور کی وزارت کو بھی ثبوت بھیجیں گے لیکن ملک کی بدنامی نہیں چاہتے اسلئے صرف یہ کہتے ہیں کہ قبلہ درست کرلو۔ملک حبیب الرحمٰن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جاپان میں پاکستان کی بدترین سفارتکاری ہورہی ہی، جو کام دنیا کی کسی وزارت خارجہ نے نہ کیا وہ پاکستا ن کی وزارتِ خارجہ کے اہلکار جاپان میں کررہے ہیں ،جاپان میں بدترین پاکستان کی سفارتکاری ہورہی ہے ، نااہلیت کا مظاہرہ کیا جارہا ہی۔ انہوں نے کہا کہ جاپان کی پوری تاریخ میں کسی غیرملکی سفارتخانے نے الیکشن نہیں کرائے ، کسی نے اپنے شہریوںکو دھمکیاں نہیں دیں ، کسی نے اپنے ہی کمیونٹی کو تقسیم نہیں کیا لیکن یہ اعزاز بھی اسلامی جمہوریہ پاکستان کے سفارتخانے کے اعلیٰ افسر نے حاصل کرلیا ہے کہ وہ کسی کو نہیں مانتے خود الیکشن کمشنر ہیں اور خود ہی ایسوسی ایشن بنارہے ہیں ،انکا ہی فیصلہ حتمی ہوگا ، وہ من پسند وں کیساتھ ملکر انتخابی مہم چلارہے ہیں ۔ملک حبیب الرحمٰن نے کہا کہ الیکشن کے بعد تو جھگڑے دیکھے ہیں یہ اتنا عظیم الیکشن ہے کہ الیکشن سے پہلے ہی جھگڑے ہورہے ہیں ، جاپان میں پاکستان کی خارجہ پالیسی کا مذاق اڑایا جارہا ہے ، ہمیں بتایا جائے کہ آخر پاکستان کو کتنا بدنام کرایا جائیگا ۔ملک حبیب الرحمٰن نے زور دیا کہ اگر کھٹ پتلی ایسوسی ایشن کا تماشہ صدر بنانا ہے تو کھلے عام بغیر الیکشن کے بنالیا جائے الیکشن کا ڈھونگ کیوں کیا جارہا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ نام کا اعلان کردو ہم اس امید پر اسے ایمبیسی ساختہ ایسوسی ایشن کا نمائندہ مان لیں گے کہ شاید اس طرح جاپان میں پاکستان کی مزید بے عزتی ہونا بند ہوجائے ۔ملک حبیب الرحمٰن نے کہا کہ بتایا جارہا ہے کہ کمیونٹی کی درخواست پر الیکشن کروارہے ہیں لیکن پہلے گیلانی صاحب کوئی ایسا ثبوت لائیں کہ سفارتخانہ کی کسی تقریب میں 200آدمی آئے ہیں ، کوئی ایسا ثبوت لائیںکہ پاکستان بازار کی افتتاحی تقریب میں00 پاکستانی آئے ہوں ، کوئی ایسا ثبوت لائیں کہ پاکستان کے سینئیر وفاقی وزیر مخدوم امین فہیم کے دورہ ٔ جاپان میں اُن سی0۔0- پاکستانیوں کی ملاقات یا ایمبیسی کے زیر اہتمام کوئی جلسہ یا تقریب ہوئی ہو۔ ملک حبیب الرحمٰن نے کہا کہ کتنی عجیب بات ہے کہ جو اپنی تقریب میں 100آدمی جمع نہ کرسکیں وہ بتارہے ہیں کہ کمیونٹی کی اکثریت اُن سے الیکشن کی درخواست کررہی ہی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سے وزارت خزانہ کا کوئی افسر آئے تو جاپان میں پاکستانی کاروباری شخصیات کے بجائے کباڑئیے اور مذہبی تنظیم کے پروپیگنڈہ سیکریٹری کو پاکستانی بزنس مین بتاکر خفیہ ملاقات کروادی جاتی ہے جنہیں جی حضور، عالیجاہ ، عالم پناہ کے علاوہ دنیا کا کوئی دوسراکاروبار نہیں آتا ، اب ہم ان سب کو بے نقاب کریں گے کہ یہ مذہب اور میتوں کے نام پر انشورنش کی رقم ہتھیانے کی سازش کس طرح کرتے ہیں
طیب خان نے ہمارا کام کردیا ہے یہ ثابت ہوگیا کہ ایمبیسی کے الیکشن کمیونٹی کو لڑارہے ہیں ۔ملک حبیب الرحمٰن
(ٹوکیو) پاکستان ایسوسی ایشن جاپان رجسٹرڈکے جنرل سیکریٹری اور سینئر پاکستانی ملک حبیب الرحمٰن نے کہا ہے کہ طیب خان نے ہمارا کام کردیا ہے اور ان کے مشکور ہیں ۔ہم نے بتادیا تھا کہ ایمبیسی کی طرف سے کمیونٹی کے معاملات میں ملوث ہونے سے کمیونٹی تقسیم ہوجائیگی اور طیب خان کے بیان سے یہ ثابت ہوگیا کہ ایمبیسی کے الیکشن کمیونٹی کو لڑارہے ہیں پاکستانیوں میں انتشار ڈال رہے ہیں ۔ملک حبیب الرحمٰن نے کہا کہ شاعر نے کہا تھا کہ بنا ہے شاہ کا مصاحب پھرا ہے اتراتا اور جاپان میں شاہ سے بڑھکر شاہ کے وفادار موجود ہیں اور جب تک ایسی شاہی وفادار نسل موجود ہے لڑاٶ اور حکومت کرو کی پالیسی کامیاب ہوتی رہیگی ۔ملک حبیب الرحمٰن نے کہا کہ بینکوں کا پیسہ ڈبوکر کمپنی اور جائیداد قرق کروانے والے لیڈر بننے کی کوشش کررہے ہیں لیکن مصاحب اور خوشامدی لیڈر نہیں بن سکتے ورنہ اپنے شاگردوں کا حال دیکھ لیں اور اگلے ٹیلر کا انتظار کریں جو پہلے سے زیادہ جرمانہ خیز ہوگا ۔