جاپان ایمیگریشن پر کیس ، ترکش باشندے کا بازو توڑنے کا الزام ۔
نیٹ سورسز ایتاکورا: یہاں ایک ترکش پاسپورٹ ہولڈر نے جاپان میں اوسکا ایمگریشن پر کیس کیا ہے کہ ایمگریشن اہلکاروں نے دوران حراست غیر معمولی طاقت ازمائی میں اس کا بازو توڑ دیا تھا ،۔
چونتیس سالہ مورات اورحان نامی ترک باشندے کے ساتھ یہ واقعہ پچھلے سال جولائی میں پیش آیا تھا ،۔
اورحان نے اوسکا ڈسٹرک کورٹ میں کیس کر کے پنتالیس لاکھ ین کے ہرجانے کا دعوہ کیا ہے ،۔
واقعات کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ اورحان کو اوسکا ائیر پورٹ پر جاپان میں انٹر ہونے سے روک دیا گیا تھا ، کیونکہ اورحان اس سے پہلے جاپان میں ایک دفعہ اٗوّر سٹے ہو چکا تھا ، جس کی بنا کر اورحان پانچ سال کے لئے جاپان میں داخل نہیں ہو سکتا تھا ،۔
ائیر پورٹ پر انٹری نہ ملنے پر اورحان نے واپسی سے انکار کردیا تھا
جس پر اس کو ایمگریشن کے ڈیٹنشن سنٹر میں منتقل کردیا تھا ،۔
یہاں بتایا جاتا ہے کہ اورحان کی اہلکاروں کے ساتھ تکرار ہو گئی تھی جس دوران اورحان نے ایک کتاب پھینک ماری تھی ،۔
اس جارحانہ روئے پر اورحان کو دوسرے کمرے میں لے جا کر پیٹ کے بل لٹانے کی کوشش کی گئی جس دوران ایک افسر اورحان کا بازو مروڑ کر اس کو گرا رہا تھا تو اورحان کا بازو ٹوٹ گیا ،۔
اورحان کو دو دن بعد ہسپتال پہنچایا گیا ۔
اورحان کے وکیل کے مطابق زیر حراست پر تشدد غیر قانونی ہے ،۔
ایمگریشن افس نے اس کیس پر کومنٹ کرنے سے انکار کردیا ہے ان کا کہنا ہے کہ ان کو ابھی قانونی نوٹس وصول نہیں ہوا ہے ،۔