اخبار جاپان کا هایا بوسا نامی مشن جو که خلا میں سے خلا کے زرات اکٹھے کرکے لانے کے لیے بھیجا گیا تھا اپنے سات سال کے سفر کو مکمل کرکے سوموار کے روز اسٹریلیا میں اتر گیا هے
اس کیپسول نے سات سال ميں کوئی چھ ارب کلومیٹر کا سفر طے کیا ہے اور خلائی تاریخ میں پہلی بار ممکن هو سکا ہے که زمین سے دور کے سیاروں کی خلا میں گردش کری هوئی دھول کو زمین پر لا جاسکا ہے
سائنسدان لوگوں کا خیال ہے که نظام شمسی کو سمجھنے کے لیے یه ایک بہت بڑا قدم ہے
ایک خلائی چٹان جن کا نام ہے ایتو کاوا ، ٥٠٠ میٹر کے سائیز کی اس چٹان پر هایا بوسا ٢٠٠٥ پانچ ميں دو دفعه اترا تھا اور اس چٹان کی مختلف زاویوں سے تصاویر لی تھیں
خلائی چٹان سے لائی جانے والی دھول مٹی پر ابتدائی تحقیق ميں صرف جاپانی اسٹریلین اور امریکه سائنسدان هی شامل هو ں گے ، ایک سال بعد دنیا کے دوسرے سائنسدانوں کو بھی اس مواد تک رسائی حاصل هو جائے گی
1 comment for “ہایا بوسا ، خلائی کیپسول سات سال کی خلانوردی کے بعد واپس”