اخبار: کیوٹو یونورسٹی کے ایک استاد ناکابو تیتسوجی صاحب نے دعوی کیا هے که انہوں نے ستر سال ناپید هو جانے کا خیال کیے جانے والی مچھلی پکڑی ہے ، جس کو انہوں نے ٹیلی ویژن پر بھی دیکھایا ہے
انہوں نے بتایا ہےکه یه مچھلی سائکو جھیل جو که جاپان کے مرکزی علاقے ميیں واقع هے سے پکڑی گئی هے
میٹھے پانیوں میں رہنے والی سالمون نسل کی اس مچھلی کا اصل وطن آکی تا کین کے شمالی علاقے هیں ، ١٩٤٠ میں ایک ہاڈرو الیکٹرک منصوبے مین بہلنے والے پانی سے اس مچھلی کی نسل ختم هو گئی تھی
ایک رویت کے مطابق اس وقت کوئی ایک لاکھ انڈے سائکو جھیل میں منتقل کیے گئے تھے لیکن پچھلے ستر سال اس مچھلی کی بقا کی کوئی نشانی نهیں ملی تھی .
جاپان کے حکومتی ریکارڈ میں یه مچھلی ، مچھلیوں کی ناپید نسل کی لسٹ ميں شامل هے
کیوٹو یونورسٹی کی اس دریافت کے بعد حکومتی ذمہ داروں نے کہا ہے که هم اس بات کے سچ هونے کی تصدیق کرنے کے بعد ریکارڈ میں تبدیلی کریں گے
1 comment for “ستر سال قبل ناپید هوجانے والی مچھلی پکڑی گئی”