جاپان کو کیا فرق پڑ سکتا ہے َ؟ ایک تجزیہ ۔

جاپان کو کیا فرق پڑ سکتا ہے َ؟ ایک تجزیہ ۔
امریکہ صدارتی حکم میں یہ اعلان کیا گیا ہے کہ امریکہ میں ایمپورٹ کی جانے والی چیزوں پر ٹیکس عائد کیا جائے گا تاکہ ملکی مصنوعات کو تحفظ دیا جا سکے ،۔
امریکہ صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ بے شک اس بات سے “کاروباری جنگ “ کا ماحول ہی کیوں نہ بن جائے ، امریکہ میں ایمپورٹ کئے جانے والے لوہے پر 25 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا اور ایلمونیم پر 10 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا ،۔

Khawar khokhar

خاور کھوکھر

لیکن پڑوسی ممالک میکسیکو اور کناڈا سے ایمپورٹ کئے جانے والے لوہے اور ایلمونیم پر یہ قانون لاگو نہیں ہو گا ، امریکہ صدر نے یہ بھی کہا کہ امریکی اتحادی ممالک میں کسی اور ملک کو بھی اس ٹیکس سے مستسنٰی قرار دیا جا سکتا ہے ،۔
یہاں سوال پیدا ہوتا ہے کہ
اس امریکی صدارتی حکم سے یہاں جاپان میں بسنے والے کاروبایوں کو یا کہ جاپان کی مقامی صنعت کو کیا فرق پڑ سکتا ہے ،،۔
کیونکہ یہ بات تو ہم سب جانتے ہیں کہ جاپان کی اکنامک کا دارومدار ہی ایکسپورٹ پر ہے ،۔
اگر جاپان کی ایکسپورٹ متاثر ہوتی ہے تو لا محالہ جاپانی صنعت بھی متاثر ہوتی ہے ، جس سے ہم سب کے کاروبار پر بھی فرق پڑ سکتا یے م،۔
امریکہ ایک بڑا ملک ہے ، کسی بھی ملک کی ایکسپورٹ میں اس بات سے بہت فرق پڑتا ہے کہ وہ ملک امریکہ کو ایکسپورٹ کر رہا ہے کہ نہیں ، یا کہ امریکی صارفین میں کسی ملک کی مصنوعات کتنی مقبول ہیں ،۔
لیکن جاپان کو اس صدارتی حکم سے کوئی زیادہ فرق نہیں پڑے گا
کیونکہ جاپان سے جو لوہا امریکہ ایکسپورٹ کیا جاتا ہے اس کی مقدار ہے 20 لاکھ ٹن سالانہ جو کہ جاپان سے ایکسپورٹ کئے جانے والے ٹوٹل لوہے کا صرف 5 فیصد ہی بنتا ہے م،۔
اور جہاں تک بات ہے ایلمونیم کی تو ؟
جاپان کی ٹوٹل ایملونیم ایکسپورٹ 243000 (دولاکھ تنتالیس ہزار) ٹنز میں سے صرف 27000 (ستائیس ہزار) ٹن ہی امریکہ ایکسپورٹ کیا جاتا ہے ،۔

خوش آئیند بات یہ ہے کہ اس کے باوجود سیاسی محاذ پر جاپانی حکومت کوشش کر رہی ہے کہ جاپان کو اس قانون سے مستسنی قرار دلوا لیا جائے ،۔
یہاں منگل کے روز جاپانی وزیر تجارت نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا ہے کہ اس بات کا بہت زیادہ چانس ہے کہ جاپان کی ایلمونیم اور لوہے کی کئی چیزیں جن کا امریکہ کے پاس فوری متبادل میسر نہیں ہے ان کو استسنا حاصل ہو جائے گا ۔
جاپانی سٹیل میکر اور دیگر کمپنیاں اپنے کاروباری تعلق والی امریکی کمپنیوں کو کہہ رہی ہیں کہ وہ اپنی حکومت پر دباؤ ڈالیں ، لیکن جہاں تک بات ہے جاپان کی حکومت کی تو جاپان کی حکومت چند مصنوعات کی بجائے پورے ملک کو اس ٹیکس سے علیحدہ کروانا چاہتی ہے ،۔
میرے ذاتی اندازے کے مطابق اکنامک کے کے افاقی اصول کے مطابق اگر امریکہ سے مال کی طلب کم ہو جاتی ہے تو یہاں مال کی قیمت میں کمی واقع ہو گی جو کہ افریقہ اور ایشیا کے ممالک کو ایکسپورٹ کرنے والے ایکسپورٹروں کے لئے مواقع پیدا کرنے والی بات ہو گی ،۔ ،۔
مختصر یہ کہ امریکہ صدارتی حکم سے یہاں جاپان کے کاروباریوں کو زیادہ فرق نہیں پڑے گا ،۔
اور فرق پڑتا بھی ہے تو یہ فرق مثبت ہی ہو گا منفی نہیں ۔
تحریر خاور کھوکھر۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.